لندن /کوئٹہ: مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ چند لوگوں کو اپنے اختیارات عوام کی خوش حالی سے زیادہ عزیز ہیں۔
نواز شریف ان لوگوں کو اچھا نہیں لگتا کیونکہ وہ ووٹ سے منتخب ہے اور ڈکٹیشن نہیں لیتا اس لیے فیصلہ ہوا نواز شریف کو نکالو،کب تک اپنے لوگوں کے خلاف استعمال ہوتے رہیں گے۔
ملک میں ادویات اور دیگر اشیا مہنگی ہوچکی ہیں، صنعتیں اور معیشت تباہ ہوچکی ہے، کیوں چینی اور گندم مہنگی ہوئی اور مہنگائی بے قابو ہوگئی اور کھاتے پیتے لوگ غربت کا شکار ہوگئے ہیں۔
پاکستان کا روپیہ آج نیپالی اور افغانستان کی کرنسی سے بھی نیچے گر گیا ہے، پاکستان کیوں دنیا میں تنہا ہوگیا اور کیوں بھارت کو کشمیر ہڑپ کرنے کی ہمت ہوئی، تاریخ کے نالائق ترین آدمی کو وزیراعظم کے منصب پر بٹھایا تاکہ وہ ان پر سوال نہ اٹھائے اور ان کے اشاروں پر کرتب دکھاتا رہے گا۔
اتوار کو کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں ہونے والے پی ڈی ایم کے تیسرے جلسے میں مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے جلسے سے واضح ہوگیا کہ اب کوئی ووٹ کی عزت کوئی نہیں چھین سکے گا، انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ محسن داوڑ اور اصغر کو کوئٹہ میں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے جس کی ہم سب مذمت کرتے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ میں جب بھی لاپتہ افراد کی ماؤں اور بہنوں کو دیکھتا ہوں تو افسردہ ہوتا ہوں، ہم کب تک اپنے لوگوں کے خلاف استعمال ہوتے رہیں گے،نواز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ کن مسائل کا شکار ہیں اور انہیں روزمرہ زندگی میں کس طرح کی مشکلات پیش آرہی ہیں اس کا بخوبی علم ہے، آج ملک میں ادویات اور دیگر اشیا مہنگی ہوچکی ہیں، صنعتیں اور معیشت تباہ ہوچکی ہے، کیوں چینی اور گندم مہنگی ہوئی اور مہنگائی بے قابو ہوگئی اور کھاتے پیتے لوگ غربت کا شکار ہوگئے ہیں۔
پاکستان کا روپیہ آج نیپالی اور افغانستان کی کرنسی سے بھی نیچے گر گیا ہے، کیونکہ شاہراہیں اور موٹرویز بند ہوئیں، پاکستان کیوں دنیا میں تنہا ہوگیا اور کیوں بھارت کو کشمیر ہڑپ کرنے کی ہمت ہوئی۔
نواز شریف نے کہا کہ چند لوگوں کو اپنے اختیارات عوام کی خوش حالی سے زیادہ عزیز ہیں، نواز شریف ان لوگوں کو اچھا نہیں لگتا کیونکہ وہ ووٹ سے منتخب ہے اور ڈکٹیشن نہیں لیتا اس لیے فیصلہ ہوا نواز شریف کو نکالو۔
نواز شریف نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کو جتوایا گیا اور تاریخ کی بدترین دھاندلی کرکے انہوں نے تاریخ کے نالائق ترین آدمی کو وزیراعظم کے منصب پر بٹھایا تاکہ وہ ان پر سوال نہ اٹھائے اور ان کے اشاروں پر کرتب دکھاتا رہے گا۔