کٹھ پتلیوں کا کھیل اب ختم ہونے والا ہے،مریم نواز

کوئٹہ:مسلم لیگ(ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا ہے،کٹھ پتلیوں کا کھیل اب ختم ہونے والا ہے،اب ملک میں غداری کے سرٹیفکیٹس نہیں بٹیں گے، ماں کے سپوت، بہنوں کے بھائی لاپتہ نہیں ہونگے۔

ہمارا مطالبہ ہے ووٹ کو عزت دو، اپنے حلف اور آئین کی پاسداری کرو، سیاست سے دور ہوجاؤ، ریاست کے اوپر ریاست مت بناؤ، عوام کے مینڈیٹ کو مت چھینو،بلوچستان کی آج کی حالت اس لیے ہوئی ہے کیونکہ ووٹ کو عزت نہیں دی گئی۔

قائد اعظم کے اسٹاف کالج میں خطاب کومٹی میں ملادیا گیا، عاصم سلیم باجوہ کے خلاف کوئی نیب، ایف آئی اے اور ادارے خاموش ہیں لیکن ایسے نہیں چلے گا، اپنی والدہ کی وفات اور والد کو جیل بھیجنے پر نہیں روئی تھی لیکن چھوٹی بچی کے بھائیوں کے لاپتہ ہونے کے واقعے پر میں روئی ہوں۔

دنیا کے اربوں مسلمان جب ربیع الاول کا مہینہ منارہے ہیں تو ایسے میں فرانس میں گستاخانہ خاکے بنائے گئے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

وہ اتوار کو کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں اپوزیشن مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے تیسرے جلسے سے خطاب کر رہی تھیں۔ 

مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ دنیا کے اربوں مسلمان جب ربیع الاول کا مہینہ منارہے ہیں تو ایسے میں فرانس میں گستاخانہ خاکے بنائے گئے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں، اس سے ہماری دلوں کو دکھ پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ 12روز سڑکوں پر احتجاج کررہے تھے لیکن کسی نے اس پر آواز نہیں اٹھائی حالانکہ سوئی سے نکلنے والی گیس سے پورے پاکستان کو ملتی ہے لیکن چند کروڑوں کی اسکالر شپ کے لیے بلوچستان کے طلبہ کو نہیں دی گئی۔

مریم نواز نے کہا کہ بلوچستان میں جوانوں کو اٹھالیا جاتا ہے، جب میں اسٹیج پر آرہی تھی ایک بچی آئی اور انہوں نے کہا کہ ان کے تین بھائیوں کو لاپتہ کردیا گیا ہے اور وہ والدین کے کفیل تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی شرم ناک ہے واقعہ ہے، میں اپنی والدہ کی وفات اور والد کو جیل بھیجنے پر نہیں روئی تھی لیکن آج اس واقعے پر میں روئی ہوں۔

مریم نواز نے کہا کہ آج جب میں یہاں خطاب کررہی ہوں تو قائد اعظم کے اسٹاف کالج میں خطاب یاد آتا ہے کہ پالیسیا ں بنانا تمہارا کام نہیں، یہ کام عوامی نمائندوں کام ہے اور ان کو کرنے دو، کیا 72برسوں میں قائد اعظم کی اس بات پر عمل ہوا، کیا سیاست پر مداخلت بند ہوئی، کیا عوامی نمائندوں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی تقریر کومٹی میں ملادیا گیا، ہمارا مطالبہ ہے ووٹ کو عزت دو، اپنے حلف اور آئین کی پاسداری کرو، سیاست سے دور ہوجائے، ریاست کے اوپر ریاست مت بناؤ، عوام کے مینڈیٹ کو مت چھینو۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی آج کی حالت اس لیے ہوئی ہے کیونکہ ووٹ کو عزت نہیں دی گئی، یہاں پر حاکم کسی اور کے سامنے جواب دہ ہوتا ہے، وہ عوام کے سامنے جواب دہ نہیں ہوتا، اگر ہم نے اس کو نہیں روکا تو خدا نخواستہ ہماری آزادی کا وجود خطرے میں پڑجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 17 ججوں میں ایک جج قاضی فائز عیسی ہے اور سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ان کے خلاف بددیانتی پر مبنی ریفرنس بنایا گیا۔مریم نواز نے کہا کہ الف لیلی کا ایک کردار عاصم سلیم باجوہ بھی یاد آرہا ہے جو یہاں حاکم رہا، ہم ان سے پوچھتے ہیں نوکری پیشہ ہونے کے باوجود اربوں کے اثاثے کہاں سے آئے، پیز کہاں سے آئے، تمھارے اور تمھارے خاندان کے اربوں کہاں سے آئی، ایس ای سی پی کے دستاویزات پر رد وبدل کی اور جعلی سازی کیوں کی تو وہ چپ ہے لیکن سلیکٹڈ عمران خان بھی نہیں پوچھ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل (ر)عاصم سلیم باجوہ کے خلاف کوئی نیب، ایف آئی اے اور ادارے خاموش ہیں لیکن ایسے نہیں چلے گا۔مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا ہے، اب یہاں غداری کے سرٹیفیکیٹ نہیں بٹیں گے، ماں کے سپوت، بہنوں کے بھائی لاپتہ نہیں ہوگا، کٹھ پتلیوں کا کھیل اب ختم ہونے والا ہے۔