لاہور:فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی حکومت کے اسلام مخالف رویئے پر مشرق وسطی کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کی بائیکاٹ کی مہم چلائی جارہی ہے۔
سوشل میڈیا پر بائیکاٹ فرنچ پروڈکٹس اوربائیکاٹ فرانس کے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر فرانسیسی اشیا کے بائیکاٹ کی مہم کے بعد کویت کی مارکیٹوں سے فرانسیسی مصنوعات ہٹا لی گئیں۔
پاکستان میں بھی لوگوں میں اس حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ انجمن تاجران بلوچستان نے بلوچستان میں فرانسیسی اشیا کی بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی مسلسل اشاعت اور اس بار ان خاکوں کی فرانسیسی صدر کی جانب سے پذیرائی کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فرانس میں کئی بار توہین آمیز خاکے شائع ہوئے ہیں مگر ہم ہمیشہ اس سے کسی فرد کا انفرادی عمل قرار دے کر نظر انداز کرتے رہے مگر اس بار توہین آمیز خاکوں کی نہ صرف سرکاری سطح پر پذیرائی کی گئی بلکہ سرکاری طور پر اس سے آویزاں کرنا اور فرانسیسی صدر کی جانب سے اس کی حمایت میں تقریر مسلم امہ کے خلاف اعلان جنگ ہے۔
انہوں نے تاجروں سے پرزور اپیل کی ہے کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر وہ فرانسیسی اشیا کی خرید وفروخت کا بائیکاٹ کرکے اپنا دینی فریضہ ادا کریں۔
پاکستانی صارفین کی جانب سے ٹویٹر پر فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔
ایک پاکستانی صارف نے کہا کہ ہر اس پروڈکٹ کا بائیکاٹ کریں جو فرانسیسی معیشت کے لیے فائدہ مند ہو تاکہ اس گندے ملک کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ سکے۔
ایک اور صارف نے فرانسیسی سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کرتے ہوئے درخواست کی کہ فرانس کے مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔
ایک صارف نے فرانسیسی مصنوعات کا نام لیتے ہوئے کہ میں اس کمپنی کی کبھی کوئی چیز نہیں کھاؤنگا۔
ایک صارف نے کہا کہ میں حکومت پاکستان سے تمام فرانسیسی مصنوعات کا باضابطہ بائیکاٹ کرنے اور فرانس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔اس کے علاوہ بھی کئی سوشل میڈیا صارفین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان نے فرانسیسی مصنوعات اٹھا لی جائیں۔