اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں،اقتدار سنبھالتے ہی بھارت سے کہا تھا کہ آپ ایک قدم آگے آئیں ہم دو قدم آپکی طرف آئیں گے۔
برصغیر کے لوگوں کے لیے سب سے اہم چیز امن ہے، امن سے ہی ترقی کی راہیں کھلیں گی اور خوشحالی آئیگی، کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا،
مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی قبضے کے 73سال مکمل ہونے پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ 73 سال قبل بھارت نے جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا اور کشمیریوں کو ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے حق سے محروم کیا۔
انہوں نے کہاکہ بھارت نے کشمیریوں سے حق خود ارادیت کا حق چھین لیا اور کشمیریوں کی دکھ بھری داستان طویل عرصے تک چلتی رہی ہے، 5 اگست 2019 کو کشمیریوں کے لیے ظلم کی نئی داستان شروع ہوئی، بھارت نے 9 لاکھ فوج کے بل بوتے پر80 لاکھ کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کو حاصل بچے کچھے حقوق بھی سلب کر لیے ہیں اور کشمیری قیادت اور ہزاروں نوجوانوں کو بھارت نے جیلوں میں ڈال دیا ہے، مقبوضہ کشمیر کو ایک طرح کی جیل بنا دیا گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کشمیریوں کے لیے بدقسمت لمحہ ہے کہ وہ نہ بھارتی شہری ہیں اور نہ انہیں حق خودارادیت ملا ہے۔انہوں نے کہاکہ سلامتی کونسل نے کشمیریوں کو ووٹ سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا تھا، کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک میں جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر کشمیریوں کیلئے آواز اٹھاتا رہوں گا، کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو دنیا بھر میں اجاگر کروں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی واضح ہے اور وہاں اجتماعی قبریں بھی ملی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل ہو رہے ہیں، میڈیا کی آواز بند کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، میں آج بھی بھارت سے کہتا ہوں کہ پاکستان امن چاہتا ہے، عمران خان نے کہا میں پھر بھارت سے کہتا ہوں کہ ہم امن کے لیے تیار ہیں، امن کیلئے بھارت کو مقبوضہ کشمیر کا فوجی محاصرہ ختم کرنا ہو گا، امن کے لیے کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینا ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ استصواب رائے سے کر سکیں، عالمی برادری نے جو وعدہ کیا تھا وہ حق کشمیریوں کو ملنا چاہیے۔