ریاست مخالف بیانیہ سے قومی مفاد کو نقصان پہنچ رہا ہے، شاہ محمود 

 اسلام آباد:وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے یوم سیاہ اور گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم کسی کی حب الوطنی پر شک نہیں کر رہے اور نہ ہی ہم نے کسی کو حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ جاری کرنا ہے۔

سب پاکستانی محترم اور حب الوطن ہیں لیکن آج چند نادان سیاست دان جو زبان استعمال کر رہے ہیں اور جو ریاست مخالف بیانیہ، ان کے پلیٹ فارم سے دیا جا رہا ہے، اس سے قومی مفاد کو نقصان پہنچ رہا ہے انہیں اس روش کو بدلنا ہو گا انہی جذبات اور خیالات کا اظہار میں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا تھا۔

 انہوں نے کہاکہ 27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے ناجائز طور پر، دھوکہ دہی سے کشمیر کی سرزمین پر قبضہ کیا اور وہ قبضہ آج تک جاری ہے،بھارت نے اپنے وعدوں اور سیکورٹی کونسل کی قراردادوں سے انحراف کیا جس سے کشمیریوں میں شدید اضطراب پیدا ہوا اور آج تک کشمیری، اس ناجائز قبضے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 5 اگست کے اقدامات کے بعد اس احتجاج میں مزید شدت آئی ہے کیونکہ ایسے قوانین لائے گئے جس سے آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کر کے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جا سکے جو کشمیریوں کو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے،فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے ساتھ پاکستان میں میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے،اب سوال یہ ہے کہ ہم نے اس مسئلے کو کیسے آگے لے کر چلنا ہے؟

گزشتہ روز اس حوالے سے، سینٹ و قومی اسمبلی میں،سندھ بلوچستان اور خیبر پختون خواہ اسمبلیوں میں قراردادیں منظور ہوئیں،ہماری کوشش ہو گی کہ او آئی سی کے پلیٹ فارم پر اسلاموفوبیا کے معاملے کو اٹھایا جائے،ہماری کوشش ہو گی کہ نائیجر میں او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں، اس معاملے پر ایک متفقہ قرارداد لائی جائے۔