راولپنڈی: چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شر پسند عناصر کی جانب سے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں جوانوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرکردار تک نہ پہنچائیں۔
پاکستان اور افغانستان دونوں موجودہ حالات میں کسی بد امنی اور انتشار کے متحمل نہیں ہو سکتے کیونکہ اس کے نتائج خطرناک ہوں گے،ہمارے دل پہلے بھی ساتھ دھڑکتے تھے اور اب بھی ہم آپس میں جڑ ے ہوئے ہیں،ہمہ جہتی اور اتحاد ہی وقت کی ضرورت ہے،۔
ہم آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال پاکستان دینے کیلئے کوشاں ہیں،سرحدوں کی حفاظت اور بارڈر مینجمنٹ سسٹم پاکستان کے امن کے عزم کی حقیقی عکاس ہیں۔
پشاورمیں مدرسے پر حملہ دراصل اسلام دشمنی ہے،مدرسہ، منبر، مساجد، امام بارگاہیں، گرجا، مندر، تعلیمی ادارے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ معصوم شہری ان کا نشانہ ہیں ہمارا دکھ کل بھی مشترک تھا اورآج بھی۔ دشمن کل بھی وہی تھا، دشمن آج بھی وہی ہے،کل بھی قوم نے دشمن کو مسترد کیا اور دہشت گرد نظریے کو شکست دی، آج بھی ہم متحد ہیں اور مل کر اس کا مقابلہ کریں گے۔
بدھ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپر دیر، مالاکنڈ ڈویژ ن کا دورہ کیاجہاں کور کمانڈر پشاور کور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود نے آرمی چیف کی آمد پر ان استقبال کیا۔
اس موقع پر آرمی چیف کوسٹیبلائزیشن(استحکام) آپریشنز اور بارڈر مینجمنٹ پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے سنگلاخ اور دشوار گزار علاقے میں بارڈر فینسنگ پر ٹروپس کی کارکردگی کو سراہا اور کہاکہ سرحدوں کی حفاظت اور بارڈر مینجمنٹ سسٹم پاکستان کے امن کے عزم کی حقیقی عکاس ہیں۔
آرمی چیف نے جوانوں کو علاقے میں امن کے قیام کیلئے کی گئی کوششوں پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ چیف آف آرمی سٹاف نے شر پسند عناصر کی جانب سے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں جوانوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں مدرسہ دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں اور دیگر افراد کی عیادت بھی کی اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔
اس موقع پر چیف آف آرمی سٹاف نے کہا کہ 16 دسمبر 2014 کو اے پی ایس پشاور میں معصوم بچوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔27 اکتوبر یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر دشمن نے ایک بار پھر اپنی سیاہ تاریخ اور مذموم عزائم کو دوبارہ پروان چڑھانے کے لئے مدرسہ کے معصوم بچوں کو خون میں نہلا دیا۔ان بچوں میں افغان مہاجرین کے بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔
انہوں نے کہاکہ کل بھی پور ی قوم نے دہشت گردوں کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے بے مثال یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا اور آج بھی ہم اس جذبے کے تحت ایک ہیں۔ ہمارا دکھ کل بھی مشترک تھا اورآج بھی۔ دشمن کل بھی وہی تھا۔ دشمن آج بھی وہی ہے۔کل بھی قوم نے دشمن کو مسترد کیا اور دہشت گرد نظریے کو شکست دی۔ آج بھی ہم متحد ہیں اور مل کر اس کا مقابلہ کریں گے۔
آرمی چیف نے کہاکہ میں یکجہتی اور عزم کا اظہار کرنے کے لئے خاص طور پر مدرسے کے ان بچوں، اساتذہ اور خاندانوں کا دکھ بانٹنے آیا ہوں۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرکردار تک نہ پہنچائیں۔
افغانستان اور پاکستا ن دونوں نے پچھلی دو دہائیوں میں دہشت گردی کا سامنا کیا ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ پاکستان نے مہاجرین بھائیوں کیلئے اپنے دِل اور دروازے کھول دیئے،ہم ہمیشہ افغان بھائیوں کے دکھ اور سکھ میں شریک ہیں۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان اور پاکستان کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہے۔دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ان کا نظریہ دہشت پھیلانا اور معاشرے میں خوف کی فضاپیدا کرنا ہے۔ مدرسے پر حملہ دراصل اسلام دشمنی ہے۔مدرسہ، منبر، مساجد، امام بارگاہیں، گرجا، مندر، تعلیمی ادارے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ معصوم شہری ان کا نشانہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان ہمیشہ افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور اس کیلئے بھرپور تعاون کرتا رہے گا۔پاکستان میں موجود افغان مہاجرین بھائیوں کو بھی اس سلسلے میں ایسی دشمن قوتوں سے چوکنا اور دور رہنا ہو گا تاکہ وہ دانستگی اور نادانستگی میں دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال نہ ہو سکیں۔
آرمی چیف نے کہاکہ پاک-افغان بارڈر فینس امن کی باڑ ہے۔ یہ صرف دہشت گردوں کی بارڈر کے دونوں اطراف غیر قانونی نقل وحرکت کو روکنے کیلئے بنائی گئی ہے۔پاکستان اور افغانستان دونوں موجودہ حالات میں کسی بد امنی اور انتشار کے متحمل نہیں ہو سکتے۔کیونکہ اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔
جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہاکہ ہمارے دل پہلے بھی ساتھ دھڑکتے تھے اور اب بھی ہم آپس میں جڑ ے ہوئے ہیں۔ہمہ جہتی اور اتحاد ہی وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال پاکستان دینے کیلئے کوشاں ہیں۔