پشاور:حکومت خیبر پختونخوا نے کورونا وائرس (COVID-19)صورتحال کے پیش نظر عید میلا د النبی ﷺ کی تقریبات کو محفوظ اور با حفاظت بنانے کیلئے ایس او پیز، ضابطہ اخلاق، رہنما اصول اور ہدایات جاری کر دی ہیں۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ خاتم النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت کو منانے کیلئے ہر سال12ربیع الاول کے اسلامی مہینے میں عید میلاد النبی ﷺ منائی جاتی ہے۔اس سلسلے میں تقریبات یکم ربیع الاول سے12ربیع الاول تک جاری رہتی ہیں۔جبکہ گیارہ اور بارہ ربیع الاول کو محافل میلاد، سیرت کانفرنس اور جلوسوں میں عوام کی کثیر تعداد شرکت کرتی ہے۔
اگرچہ کورونا وائرس COVID19کے کیسز پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔تاہم عید میلاد النبیﷺ میں عوام کی کثیر تعداد میں شرکت کے باعث کورونا کیسز میں اضافے کا خدشہ موجود ہے۔ اسلئے حکومت نے ربیع الاول کی تقریبات کو محفوظ اور کورونا کے خدشات سے پاک بنانے کیلئے بھی کورونا سے متعلق ایس او پیز/ضابطہ اخلاق رہنما اصول اور ہدایات جاری کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محافل میلاد اور سیرت کانفرنسز کیلئے جگہ کھلی اور وسیع ہونی چاہیے۔ جس میں تازہ ہوا کیلئے مناسب انتظامات کئے گئی ہوں۔ اور مساجد میں چھ فٹ فاصلہ رکھنا لازمی ہو گا۔ جبکہ انتظامی کمیٹیوں کی جانب سے داخلہ اور خارجی مقامات ہر فرد کیلئے تھرمل سکیننگ، ماسک پہننے، سینیٹائزر کے استعمال اور ہاتھ دھونے کیلئے انتظامات کرنا لازمی ہو گا۔ جبکہ علماء کرام اور نعت خواں صاحبان کیلئے بھی کورونا ٹیسٹ منفی ہونا لازمی ہوگا۔
اس موقع پر ہیلتھ ڈیسک بھی قائم کئے جائیں گے اور کھانسی، زکام اور بخار کی علامات والے کسی بھی فرد کو ان تقریبات میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔مذکورہ تقاریب کے انعقاد کے مقامات پر سماجی فاصلہ برقرار رکھا جائے گا۔ جبکہ66برس سے زائدعمر کے افراد اور بچوں کی شرکت اور گنجائش سے زیادہ افراد کیلئے اکٹھا ہونے کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔
اس کے علاوہ طویل سرگرمی اور پروگرام سے بھی گریز کیا جائے گا۔NCOCکی جانب سے تجویز کردہ ایس او پیز/گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کیلئے مذہبی شخصیات کے پیغامات، عید میلاد النبی کے پر امن انعقاد کیلئے عوامی آگہی مہم فعال طور پر چلائی جائے گا۔ جبکہ دہشت گردی اور دیگر روایتی سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے کیلئے بھی مناسب اقدامات کئے جائیں گے۔ جبکہ ضلع تحصیل کی اور مقامی سطح پر کورونا وائرس صورتحال کی مناسب خصوصی اقدامات کئے جائیں گے۔