پاکستان ٹیلی ویژن کے نئے مقرر کردہ چیئرمین نعیم بخاری نے پی ٹی وی پرصرف اور صرف حکومت کا موقف پیش کرنے کا عزم ظاہر کر دیا۔
سپریم کورٹ کی عمارت کے باہرمیڈیا کی جانب سے جب سوال کیا گیا کہ کیا اپوزیشن کو پی ٹی وی پر برابر ایئر ٹائم دیا جائے گا توپی ٹی وی کے نئے چیئرمین نعیم بخاری نے کہا کہ 'ہر گز نہیں'۔
نئے چیئرمین کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی ریاست کے ماتحت چلنے والا ادارہ ہے اور یہ صرف حکومتی مؤقف پیش کرے گا۔
اس پر میڈیا کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا'صرف حکومت'؟ جس پر نعیم بخاری نے جواب دیا 'جی ہاں صرف حکومت'۔
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق دور حکومت میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اصرار کیا گیا تھا کہ پی ٹی وی پر اپوزیشن کو برابر نشریاتی وقت دیا جائے یہاں تک کہ پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس بھی کرنے دی جائے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے منشور میں پی ٹی وی کو برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کی طرز پر تبدیل کرنے کا کہا گیا تھا۔
واضح رہے کہ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے پیر کو نعیم بخاری کے بطور چیئرمین پی ٹی وی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، نعیم بخاری ٹیلی ویژن پر پروگرامز کرنے کے حوالے سے وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
اطلاعات تھی کہ ان کا تقرر بظاہر جلد بازی میں کیا گیا کیونکہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ ہفتے اپنے اجلاس میں ان کے تقرر کے لیے ایک سمری پر غور کیا تھا لیکن انہوں نے ان کی پی ٹی وی چیئرمین کی حیثیت سے شمولیت کی توثیق نہیں کی تھی۔