کرپشن اور منشیات معاشرے کیلئے ناسور،ان کے خلاف مل کر لڑنا ہے۔وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن اور منشیات پورے معاشرے کیلئے ناسور ہے، چاہتا ہوں ڈرگ اور کرپشن کے خلاف معاشرہ مل کر لڑے۔

اینٹی نارکوٹکس فورس(اے این ایف) ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں منشیات کے خاتمے سے متعلق اقدامات پر توجہ نہیں دی گئی، افغان جہاد کے وقت پہلی بار پاکستان میں ڈرگز کا سنا، افغانستان سے پاکستان میں منشیات آتی اور آگے جاتی تھی، 80 کی دہائی میں جس نے منشیات سے پیسہ بنایا اس کو غلط سمجھا ہی نہیں گیا، کرپشن اور منشیات سے پیسے بنانے والوں نے معاشرے اور ملک کو نقصان پہنچایا، کرپشن اور منشیات پورے معاشرے کیلئے ناسور ہے،  ماضی میں منشیات اور کرپشن کے پیسے سے کئی لوگ انتخابات بھی جیتے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے معاشرے کی سب سے بڑی بدقسمتی یہ ہوئی کہ ہم نے ان لوگوں کو معاشرے میں عزت دی جو ناجائز طریقوں اور منشیات سے پیسہ بناتے تھے، اس کا بالآخر معاشرے کو نقصان ہونا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہماری یہ صورتحال ہے کہ پاکستان میں 70لاکھ لوگ منشیات کے عادی بن چکے ہیں، نیوزی لینڈ کی آبادی اس سے آدھی ہے، سنگاپور کی اتنی آبادی نہیں ہے، یعنی ملکوں کی اتنی آبادی نہیں ہے جتنے ہمارے ہاں منشیات کے عادی افراد ہو گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایک گھر میں منشیات کا عادی شخص آ جاتا ہے تو وہ سارے گھر کو تباہ کر دیتا ہے، ایک باپ منشیات کا عادی ہے تو اپنی بیوی اور بچوں کی نزدگی تباہ کر دیتا ہے، اگر ایک بیٹا منشیات کا عادی ہو جائے تو وہ اپنے ماں باپ اور پورے گھر کی زندگی تباہ کر دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا پتہ ہی نہیں چلتا اور یہ خاموش قاتل ہے، لوگ اس کے بارے میں زیادہ بات نہیں کرتے اور معاشرے کو اس کی اہمیت کا نہیں پتہ کہ یہ کس طرح معاشرے میں کینسر کی مانند پھیلتا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کبھی بھی صرف پولیس جرائم سے مقابلہ نہیں کر سکتی، قانون نافذ کرنے والے ادارے اکیلے جرائم کا مقابلہ نہیں کرتے، ایک معاشرہ جرائم سے لڑتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کرپشن جب معاشرے میں پھیلتا ہے تو معاشرہ جب تک کرپٹ لوگوں کو برا نہیں سمجھتا، وہ کرپشن صرف نیب کا انصاف کے نظام سے نہیں رک سکتی،

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس منشیات کے کینسر سے پورا معاشرہ لڑے اور اس سلسلے میں کونسل بنا کر تمام وزارتوں کو بلاؤں گا اور ان سے کہوں گا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا اپنا کردار ادا کرے اور آگاہی پیدا کرے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم نارکوٹکس پر پورا پروگرام بنائیں گے کیونکہ اس سے سب سے بڑا خطرہ ہمارے نوجوانوں کو ہے، ہم نے اپنی آنے والی نسل کو اس سے بچانا ہے۔