اسلام آباد: ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان کو عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے،رجسٹرار اسلام آبا دہائی کورٹ نے چیف جسٹس کی ہدایت پر ایڈیشنل سیشن جج کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ریڈ زون میں جھگڑے اور فائرنگ کرنے پر جہانگیر اعوان کو 14 ستمبر کو عہدے سے معطل کیا تھا۔
جہانگیر اعوان کے خلاف مس کنڈکٹ کے الزامات پر اسلام آباد جوڈیشل سروسز رولز کے تحت کارروائی کی گئی تھی اور انہیں جواب جمع کرانے کے لیے شوکاز نوٹس دیا گیا تھا۔جہانگیر اعوان اور رکن پنجاب اسمبلی عابدہ راجا کے شوہر خرم چوہدری کے درمیان 13 ستمبر کو جھگڑا ہوا تھا۔
یاد رہے کہ 14 ستمبر کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پر حملہ کرنے اور دھمکی دینے کے الزام میں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والی قانون ساز کے شریک حیات اور کزن کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔
پولیس نے رکن اسمبلی کے کزن کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ خاتون رکن اسمبلی کے شوہر کوششوں کے باوجود گرفتار نہیں ہوسکے تھے۔
درخواست گزار نے بتایا تھا کہ وہ ابھی کونسٹیٹیوشن ایونیو کے پیٹرول پمپ پر رکے ہی تھے کہ ایک لینڈ کروزر مخالف سمت سے آئی اور اس میں سے دو افراد اترے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے جج کے پاس جاکر تشدد شروع کردیا اور انہیں گاڑی سے نکالنے کی کوشش کی، جج کے سر، چہرے، آنکھوں، ناک اور ٹانگوں سمیت اس کے جسم پر چوٹیں آئیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ اپنے دفاع میں جج نے ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں حملہ آور فرار ہوگئے تاہم وہ جج کو دوبارہ تشدد کا نشانہ بنانے کے ارادے سے واپس آئے تھے۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا تھا کہ حملہ آوروں میں سے ایک کی شناخت پنجاب اسمبلی کی ایم پی اے کے شوہر کے طور پر ہوئی ہے۔