اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن مینار پاکستان پر دس جلسے کرلے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، اپوزیشن تصادم چاہتی ہے لیکن حکومت ان کو موقع نہیں دے گی جلسوں کو نہیں روکا جائیگا۔
میڈیارپورٹ کے مطابق حکومتی و پارٹی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن اپنی کرپشن بچانے کے لیے اب عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مجھے جانتے نہیں، میری حکومت بھی چلی جائے تو احتساب پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔خود ان کا سارا خاندان باہر بیٹھا ہے۔ یہاں عوام کو اپنے لیے استعمال کررہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں عوام کی فکر ہے، جلسے کو سروس فراہم کرنے والوں کے خلاف مقدمات قائم کریں گے۔ہم جلسہ نہیں روکیں گے، ان کی خواہش ہے کہ حکومت جلسہ روکے۔
اپوزیشن تصادم چاہتی ہے، حکومت ان کو تصادم کا موقع فراہم نہیں کرے گی۔اجلاس میں لاہور میں سرکاری زمینوں پر قبضے کے خلاف جاری آپریشن پر بھی گفتگو ہوئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سرکاری زمینوں پر قبضے کرنے والوں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔ قبضہ مافیا کے خلاف ایکشن ملک بھر میں تیز کریں گے۔ ہر جگہ قبضہ مافیا کے پیچھے سیاسی لوگوں کا ہاتھ ہے۔ان کو خوف ہے کہ حکومت چلتی رہی تو ان کے کارنامے سامنے آتے رہیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سارے مل کر زور لگا رہے ہیں کہ حکومت چلی جائے اور انکی چوری بچ جائے۔ کسی سیاسی یا قبضہ مافیا کو این آر او نہیں ملے گا۔
اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعلی ٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی فٹ بال کک اور جوڈو کراٹے کے مظاہرے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ دنوں میں نے دیکھا ہے کہ فردوس پنجاب جاکر بہت متحرک ہو گئی ہیں۔ تحریک انصاف کے لوگوں کو اسی جنون کی ضرورت ہے۔