اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہاہے کہ عدالت سے بھاگے ہوئے مجرم کی بیٹی ہمیں دھمکیاں دے رہی ہے،اپوزیشن والے ہوتے کون ہیں جو کہیں کہ حکومت کو گھر جانا چاہیے۔
الیکشن میں ہار کے دو سال بعد تک چپ رہنے کے بعد اپوزیشن کو انتخابی دھاندلی یاد آئی ہے،یہ چیزوں کو اپنی مرضی کے مطابق دیکھنا چاہتے ہیں،انتخابی نتائج کسی کی مرضی اور منشا کے مطابق نہیں ہو سکتے۔
استعفیٰ دینا آسان، الیکشن لڑنا بہت مشکل کام ہے،استعفوں کے معاملے میں یہ لوگ بہت تقسیم ہیں،ہماری حکومت آئی تو ہمیں یہ تلخ فیصلے کرنے پڑے، جس کی ہمیں قیمت بھی اٹھانی پڑ رہی ہے۔
ہم اس وقت حکومت کو بچانے کی نہیں ملک کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، کورونا کے باعث ہسپتالوں پر بوجھ پڑرہا ہے،اگر ہم نے ڈسپلن کا مظاہرہ نہ کیا تو حکومت کو سخت اقدامات اٹھانا پڑیں گے،سخت اقدامات سے معیشت پر برے اثرات مرتب ہوں گے،ہمیں ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔
منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پشاور واقعے کے بعد صوبوں کو آکسیجن گیس کے حوالے سے ہدایات دی گئی ہیں کہ اپنا ذخیرہ رکھیں تاکہ کمی کی صورت پر اس کو فراہم کیا جائے گا۔
دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اجلاس میں لوٹی ہوئی دولت کے تحفظ اورملک میں شرانگیزی کے ایجنڈے پر غور ہوگا۔
منگل کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں وزیر اطلاعات و سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ موروثی مفادات میں جکڑے جتھے عوام کی زندگیوں سے کھیلنے کا منصوبہ بنائیں گے، اقتدار کی باری ہر بار لینے والوں کو عوام کی باری پسند نہیں آ رہی۔