وفاقی کابینہ کا فرانس سے تعلقات بارے مسلم امہ سے مشاورت کا فیصلہ

اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ اراکین کو ہدایت کی ہے کہ عوام کو بتایا جائے اپوزیشن کے جلسوں سے کورونا پھیل رہا ہے،جلسے روکیں گے نہیں، اپوزیشن کوعوام کے سامنے ایکسپوز ہونے دیں۔

 عوام جلسوں میں نہ جائیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے فرانس کے معاملے پر مسلم امہ سے مشاورت کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ کو ٹاسک سونپ دیا گیا،وزیر خارجہ فرانس کے معاملے پر حکومتی پالیسی سے آگاہ کریں گے۔

 وفاقی کابینہ نے بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں (ڈسکوز) کی استعداد کار مزید بہتر کرنے کیلئے پیسکو سمیت 6 ڈسکوز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تنظیم نو کرنے،چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹرسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن تعیناتی،مسلح افواج کے اہلکاروں کو 2500 روپے ماہانہ ایم فل الاؤنس دینے،شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ ڈینٹسٹری میں داخلے کیلئے صوبائی کوٹہ مختص کرنے کی منظوری دیدی۔

 وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر ڈائیلاگ ضروری ہے، کورونا سے انسانی جانوں کو خطرہ ہے،اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے،ہمارے ملک کے صحت کا نظام وباء کے پھیلاؤ کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہر ہسپتال میں آکسیجن وافر مقدار میں مہیا کی جائے۔ 

منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابینہ کو حالیہ 47th اوآئی سی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے حوالے سے آگاہ کیا۔کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان کی کوششوں سے تمام اوآئی سی ممالک نے ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی تسلط کی مذمت کی ہے۔

 کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق بین الاقوامی سطح پر اسلاموفوبیا اور ناموس رسالت ؐ کی حساسیت کو اجاگر کیا گیا ہے جوکہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ 

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام ہمیں تمام مذاہب کی عزت اور احترام کی تلقین کرتا ہے،اسی طرح سے ہم دیگر مذاہب کے پیروکاروں سے امید رکھتے ہیں کہ وہ دین اسلام اور نبی آخرزمان ؐ کی ذاتِ اقدس کے حوالے سے ادب و احترام کا مظاہرہ کریں اور اس بات کا احساس کریں کہ ان کے کسی فعل سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات خصوصاً آنحضور ؐ کی ذات کے حوالے سے کوئی بات یا فعل ہمارے لئے دلی اور روحانی تکلیف کا باعث نہ بنے۔ 

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر ڈائیلاگ ضروری ہے۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کابینہ کو کورونا وباء کی بڑھتی ہوئی صورت حال سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کے کرونا کی دوسری لہر مہلک ثابت ہو رہی ہے جس میں ایک دن میں 89 اموات واقع ہوئی۔ ملک کے تقریباً ہر شہر میں کرونا وبا ء میں اضافہ رکارڈ کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کرونا وباء پر سیاست نہیں ہونی چاہئے کیونکہ اس سے انسانی جانوں کو خطرہ ہے۔ 

ہمارے ملک کے صحت کا نظام وباء کے پھیلاؤ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔وزیراعظم نے ہسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی کی صورتحال کا نوٹس لیا اور ہدایات جاری کیں کہ ہر ہسپتال میں آکسیجن وافر مقدار میں مہیا کی جائے۔ اس ضمن میں تمام ہسپتال طریقہ کار وضع کریں۔

وزیر صنعت نے کابینہ کو آگاہ کیاکہ آکسیجن استعمال کرنے والی صنعتوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ ایمرجنسی صورتحال میں صنعتیں ہسپتالوں کو مطلوبہ مقدار میں آکسیجن مہیا کریں گی،اس وقت ملک کی یومیہ ضرورت سے تین گنا زیادہ آکسیجن کی کھیپ موجود ہے۔

 کابینہ نے چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹرسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن تعیناتی کی منظوری دی۔ کابینہ نے مسلح افواج کے ان اہلکاروں کو 2,500 روپے ماہانہ ایم فل الاؤنس دینے کی منظوری دی جن کے پاس ایچ ای سی سے تصدیق شدہ ایم فل کی ڈگری موجود ہے یا وہ مستقبل میں حاصل کریں گے۔ سول ملازمین کو پہلے سے ہی یہ سہولت میسر ہے۔


 وزارت خزانہ نے کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کی تصدیق کے بعد کابینہ کو مالی سال 2014-15 ء سے لیکر مالی سال 2017-18 ء تک وفاق اور تمام صوبوں کی مشترکہ مالی تفصیلات رپورٹ پیش کی،اگلے کابینہ اجلاس میں اس کا تقابلی جائزہ پیش کیا جائے گا۔ کابینہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ ڈینٹسٹری میں داخلے کیلئے صوبائی کوٹہ مختص کرنے کی منظوری دی۔

 بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں (ڈسکوز) کی استعداد کار مزید بہتر کرنے کیلئے 6 ڈسکوز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تنظیم نو کرنے کی منظوری دی۔ ان میں فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، حیدر آباد، پشاور اور کوئٹہ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں شامل ہیں۔ کابینہ نے ان کمپنیوں کے بورڈز پر مقامی نمائندے شامل کرنے کی متفقہ منظوری بھی دی۔

 کابینہ نے کمیٹی برائے قانون سازی کے مورخہ 18نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مورخہ02اور03 دسمبر 2020 کو منعقدہ اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے قومی ایوی ایشن پالیسی 2019 ء کے تحت دو نجی پاکستانی ہواباز کمپنیوں بشمول سیرین ایئراور ایئر بلیو کو مزید ملکوں میں بین الاقوامی پروازیں چلانے کی اجازت دی۔

کابینہ نے ایڈیشنل سیکرٹری وزارتِ بحری امور نادرممتاز وڑائچ کی کراچی پورٹ ٹرسٹ میں بطور چیئرمین تعیناتی کی منظوری دی یہ اضافی چارج تین ماہ کے لئے دیا گیا ہے اس دوران ریگولر چیئرمین کی تعیناتی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ کابینہ نے شکیل احمد منگنیجو کی بطورچیئرمین پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن تعیناتی کی منظوری دی۔