لاہور:لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے کوروناوائرس کے پھیلاؤ کے خطرہ کے پیش نظر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے 13دسمبر کو مینارپاکستان پر ہونے والے جلسہ کو رکوانے کے حوالہ سے دائر درخواست پر فریقین کے تفصیلی دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
دوران سماعت ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ (ن)لیگ کی جانب سے 13نومبر کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کے لئے اجازت کے حصول کے لئے درخواست دی تھی تاہم ابھی تک اس درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں ہو ااور درخواست زیر غور ہے۔
جسٹس جواد حسن نے درخواست گزار ندیم سرورایڈووکیٹ سے استفسار کیا کہ آپ کا کیا حق ہے کہ جلسہ کو روکنے کی درخواست دائر کریں۔
عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا آپ سیاسی کارکن ہیں، کیا آپ کوئی ریلی نکالنے والے ہیں؟جسٹس جواد حسن کا کہنا تھا کہ ایک شخص جس کا کوئی تعلق نہ ہو وہ کیسے اس اقدام کو چیلنج کر سکتا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ یہ بنیادی حق کے تحفظ کا معاملہ ہے، میرے علاقہ کے لوگوں نے بھی جلسہ میں شرکت کرنے کے لئے جانا ہے اور جب وہ جلسہ میں شرکت کرنے کے لئے جائیں گے تو کورناوائرس کے پھیلنے کا خطرہ ہے اور ان لوگوں کی وجہ سے علاقہ میں کوروناوائرس پھیل سکتا ہے۔
عدالت نے کہاکہ ایک وکیل ہے جس کا اس جلسہ کے حوالہ سے کوئی تعلق ہی نہیں،وہ کیسے اس جلسہ کو روکنے کے حوالہ لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرسکتا ہے۔
عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے کبھی جلسوں میں شرکت کی ہے۔ اس پر درخواست گزار کا کہنا تھا کہ میرا سارا علاقہ (ن)لیگ کے کارکنوں سے بھرا پڑا ہے اور ان سب نے جلسہ میں شرکت کرنی ہے۔
عدالت نے درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔