اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ٹھیک کہتے ہیں یہاں دو پاکستان ہیں، ایک امیرو طاقتور کے لیے جبکہ دوسرا غریب و کمزور کے لیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں اراضی ایکوائر ہونے پر متاثرین کو معاوضوں کی عدم ادائیگی کے کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد میں جن لوگوں سے باپ دادا کی زمینیں چھینی گئیں وہ معاوضوں کے لیے دھکے کھا رہے ہیں، وفاقی دارالحکومت میں اشرافیہ کا قبضہ ہے اور غریب کو اراضی کا معاوضہ بھی نہیں ملتا۔
عدالت نے سی ڈی اے متاثرین کو معاوضوں کی عدم ادائیگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے، وزیر اعظم ٹھیک کہتے ہیں دو پاکستان ہیں، ایک پاکستان امیر اور طاقتور کے لیے اور دوسرا غریب کے لیے۔