اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا کیسز بڑھتے چلے جارہے ہیں اگر احتیاط نہ کی گئی تو ہسپتالوں میں جگہ نہیں رہے گی۔
پی ڈی ایم لوگوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے، جلسے، جلوسوں سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، میری ان سے اپیل ہے کہ دو ماہ بعد جلسے، جلوس کرلیں یہ وقت لوگوں کو اکٹھا کرنے کا نہیں ہے، جلسوں میں ہجوم کی وجہ سے کورونا وباء زیادہ تیزی سے پھیلے گی۔
کورونا کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ کورونا کی حالیہ صورتحال کا بحیثیت قوم مقابلہ کرنا ہے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوسکتا ہے۔
پی ڈی ایم جلسوں کی وجہ سے ملتان میں 64فیصد،پشاور میں 40 فیصد کورونا بیڈز بھر چکے ہیں جب زیادہ لوگ جمع ہو ں گے تو کورونا زیادہ تیزی سے پھیلے گا۔
بڑھتی سردی کے ساتھ بھی کورونا وبا زیادہ پھیلنے کا خدشہ ہے اگر اسی رفتار سے کورونا پھیلتا گیا تو ہمارے ہسپتالوں میں مزید مریض رکھنے کی گنجائش ختم ہو جائے گی اور حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔ لہٰذا ساری قوم کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔
ایس او پیز کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، ایس او پیز میں ماسک سب سے پہلے نمبر پر ہے اس سے جراثیم پھیلنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں کورونا مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھنے کے باعث ہسپتالوں پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ جلسے، جلوسوں سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا مگر لوگوں کی جانیں خطرے میں پڑ جائیں گی لہٰذا آپ لوگوں کو جمع کرکے ان کی جانیں خطرے میں نہ ڈالیے، ہم سے بڑے جلسے،جلوس کس نے کیے ہیں کیا ایسا کرنے سے حکومتیں ختم ہو جاتی ہیں؟
اپوزیشن کے جلسوں میں بہت کم لوگ ماسک پہنے نظر آتے ہیں یہ تو کھلم کھلا بیماری کو دعوت دی جارہی ہے۔ آپ جلسے، جلوس دو تین مہینے بعد کرلیں کورونا کی دوسری لہر کی وجہ سے امریکہ، یورپ جیسے ترقی یافتہ ملکوں میں بھی حالات خراب ہیں جلسوں میں ہجوم کی وجہ سے کورونا زیادہ تیزی سے پھیلے گا۔
جب ہمیں علم ہے کہ کورونا کیسز میں آئے روز دوگنا اضافہ ہورہا ہے تو پھر ہم ایسا کام کیوں کریں جس سے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑیں۔ جب ہم علماء سے بات کرتے ہیں تو جواب میں وہ کہتے ہیں ایک طرف حکومت ہمیں مسجدوں میں ایس او پیز پر عمل کرنے کا کہتی ہے تو دوسری طرف جلسے، جلوس ہورہے ہیں وہاں کیوں نہیں ایس او پیز کا خیال رکھا جارہا۔
پوری دنیا میں کورونا کی دوسری لہر میں ایس او پیز پر عمل مشکل ہورہا ہے۔ یورپ میں لاک ڈاؤن کے خلاف لوگ احتجاج کررہے ہیں۔ انگلینڈ میں پھر لاک ڈاؤن ہوگیا ہے، کیلیفورنیا میں مکمل لاک ڈاؤن ہے، ہم نے تو اپنے ملک کو لاک ڈاؤن سے بچایا تھا تاکہ لوگوں کا روزگار متاثر نہ ہو لہٰذا وقت ہے کہ ہم اپنے آپ کو کورونا سے بچائیں اور ایس او پیز کو اپنائیں۔
جب کورونا کی پہلی لہر آئی تو اللہ نے ہمیں بچالیا کیونکہ ہم نے ایس او پیز کو اپنایا تھا۔ پوری قوم نے بڑا ڈسپلن دکھایا تھا، ہمارے پڑوسی ملک ہندوستان میں ڈیڑھ لاکھ سے بھی زیادہ اموات ہوچکی ہیں۔
ایران میں اس وقت لوگوں کے بڑے برے حالات ہیں وہاں روزانہ تین سے چار سو تک لوگ کورونا سے مررہے ہیں۔ ان کے مقابلے میں پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بچایا ہے۔
جلسے، جلوس سے مجھ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے اس سے مجھ پر کوئی دباؤ نہیں پڑے گا اپوزیشن جلسے، جلوس کرکے لوگوں کی جانوں سے کھیل رہی ہے میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنے لوگوں کو اس دوسری لہر سے بچائیں۔ اگر کیسز بڑھتے ہیں تو ہمارے ہسپتالوں پر دباؤ بڑھے گا۔ میری پوری قوم سے اپیل ہے کہ احتیاط کریں اور ایس او پیز پر عمل کریں۔