پشاور:حکومت اوراپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ ہاؤ س کے سامنے احتجاجی کیمپ ختم کردیا۔
گذشتہ روز حکومت کی طرف سے صوبائی وزراء سلطان محمد خان،اکبرایو ب خان،تیمورجھگڑا،شوکت یوسفزئی نے اپوزیشن کے احتجاجی کیمپ میں جاکر انکو مذاکرات کی دعوت دی جس کے بعداپوزیشن رہنماؤں سردارحسین بابک،عنایت اللہ،محمود بیٹنی،میرکلام اور نگہت اورکزئی پرمشتمل وفد نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ محمود خان کے ساتھ مختصر ملاقات کی۔
ملاقات میں مسائل کے حل کے لیے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیاگیا ملاقات میں صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی، اکبر ایوب، سلطان خان اور کامران بنگش بھی موجود تھے۔
اپوزیشن ممبران اسمبلی کے وفد نے وزیراعلیٰ کو اپنے حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں اور درپیش دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ اُنہوں نے وقت دینے اور اُن کے مسائل سننے پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ نے ہمیشہ اپوزیشن ممبران کی تمام باتوں کامثبت جواب دیا ہے اور اُمید ہے کہ وہ آئندہ بھی اس طرح تعاون جاری رکھیں گے۔
وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ پرامن احتجاج سب کا جمہوری اور آئینی حق ہے، خیبرپختونخوا کی روایات دوسرے صوبوں سے الگ ہیں، سیاسی اختلافات اور سیاست اپنی جگہ لیکن ہم تمام معاملات میں اپنی روایات اور رواج کے مطابق چلیں گے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ممبران اسمبلی اور منتخب عوامی نمائندوں کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
ہم نے کبھی اپوزیشن ممبران کے جائزکاموں سے انکار نہیں کیا، اپوزیشن ممبران کے تمام ترجیحی منصوبوں کو سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ بنایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ اپوزیشن کے تمام جائز مطالبے پہلے بھی پورے کئے گئے ہیں اور آئندہ بھی کئے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے اپوزیشن کے احتجاجی کیمپ کے خاتمہ کے لیے اختیار کی گئی حکمت عملی کامیاب ثابت ہوگئی اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود اپوزیشن ممبران کی طرف سے انفرادی ملاقاتوں کے بعد احتجاجی کیمپ کے خاتمہ کی راہ ہموارہوئی ذرائع کے مطابق بدھ کو دواپوزیشن اراکین صوبائی اسمبلی لائق محمد خان اور صاحبزادہ ثناء اللہ نے وزیر اعلیٰ محمود خان کے ساتھ ملاقات کی تھی جبکہ گذشتہ روز مزید دواراکین شکیل بشیرعمرزئی اور بادشاہ صالح نے وزیراعلیٰ محمود خان کے ساتھ ملاقات کرکے انکو اپنے حلقے کے مسائل سے آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق جمعہ کو بھی بعض اپوزیشن اراکین اسمبلی کی ملاقات شیڈول کاحصہ تھی جس کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے کافیصلہ کیااور یوں مذاکرات کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے تین دن سے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے لگایا گیا احتجاجی کیمپ ختم کردیا۔