خیبرپختونخوا اسمبلی کے ٹوٹل 145 ارکان میں سے اپوزیشن ارکان کی تعداد41 ہے جن میں 38 ارکان ہی مستعفی ہونگے جن میں سے تاحال5 ارکان نے اپنے استعفے اپنی متعلقہ پارٹیوں کی قیادت کے حوالے کیے ہیں۔
زرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں چارجماعتوں سے تعلق رکھنے والے 38 ارکان استعفے دینگے جن میں عوامی نیشنل پارٹی کے12 ارکان ،جمعیت علماء اسلام(ف)کے 15 ارکان ، پاکستان مسلم لیگ(ن)کے 6 ارکان اور پاکستان پیپلزپارٹی کے 5 ارکان شامل ہیں ۔مذکورہ ارکان میں سے تاحال پانچ ارکان نے اپنے استعفی متعلقہ پارٹیوں کی قیادت کو ارسال کیے ہیں جبکہ اے این پی کے کسی بھی رکن نے تاحال استعفیٰ نہیں دیا۔
اپوزیشن ارکان میں سراج الدین قبائلی ضلع باجوڑ سے جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر ہی منتخب ہوئے جبکہ عنایت اللہ خان اور حمیراخاتون ایم ایم اے کے ٹکٹ پر منتخب ہونے کے باوجود پی ڈی ایم کے فیصلے کے مطابق مستعفی نہیں ہونگے
اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے والے آزاد ارکان امجد آفریدی اورمیرکالام وزیر بھی اپوزیشن کا حصہ ہیں تاہم وہ بھی پی ڈی ایم فیصلے کے مطابق مستعفی نہیں ہونگے جبکہ دیگر دو آذاد ارکان احتشام جاوید اور فیصل زمان ،حکومت کے اتحادی گردانے جاتے ہیں ۔بلوچستان عوامی پارٹی کے عباس الرحمٰن،بصیرت خان ،بلاول آفریدی اور شفیق آفریدی،نہ تو حکومت کا حصہ ہیں اور نہ اپوزیشن کا اس لیے وہ بھی ایوان ہی میں موجود رہیں گے اورمسلم لیگ(ق)کے مولوی عبید الرحمٰن حکومت کے اتحادی ہیں ۔
واضح رہے کہ صوبائی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے اپنے ارکان کی تعداد 94 ہے اوراتحادیوں کو شامل کرنے سے پی ٹی آئی کو ایوان میں دوتہائی اکثریت حاصل ہے ۔