وفاقی وزیراطلاعات شبلی فرازنے کہا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے حکومتی رابطے کے دعوے جھوٹے ہیں،تاہم اپوزيشن اس وقت بند گلی میں ہے،لہذا اگر انہیں نکلنےکو راستہ چاہیے تو دے دیں گے لیکن این آر او چاہیے تو وہ نہیں ملے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن سے حکومت نے کوئی رابطہ نہيں کیا البتہ ان کے ایم این ایز اور ایم پی ایز حکومت سے رابطہ کررہے ہيں کہ ان سے زبردستی استعفے لیے جارہے ہيں۔
وفاقی وزیراطلاعات شبلی فرازنے کہا کہ نوازشریف ، آصف زرداری اور فضل الرحمن کرپشن کے سلطان ہیں۔ ملک کو کورونا اور اپوزیشن دو وباؤں کا سامنا ہے ،جہاں جہاں جلسے ہو رہے ہیں وہاں وہاں کیسزبڑھ رہے ہیں،کرپشن بچانے کیلیے انسانی جانوں سے کھیلا جا رہا ہے۔ ملک میں اس وقت کورونا کی دوسری شدید ترین لہر ہے اس کے باوجود اپوزیشن ہٹ دھرمی کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ عوام کو بار بار اسلئے تنبیہ کررہے ہیں کہ یہ عام حالات نہیں ہیں کورونا وائرس کی دوسری لہر شدید ترین ہے اس صورتحال میں جلسوں میں جانے سے مثبت کیسز اور اموات میں بہت اضافہ ہوجائیگا، تعلیمی ادارے ہوٹل ریسٹورنٹس بند ہیں تو پھر اس طرح کی سرگرمیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو چاہئےکہ عوام پر رحم کھائيں، اپنے جلسے دو تین ماہ کے لیے مؤخر کردیں،اگر راستہ چاہیے تو دے دیں گے لیکن این آر او چاہیے تو وہ نہیں ملے گا ۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ الیکٹرول کالج سے متعلق بات کرنا مفروضہ ہے جب ضرورت ہوئی تو اس پر بات کرینگے ،اپوزیشن جب استعفی اسپیکر کے پاس بھیجے گی تو پھر دیکھ لیں گے۔