اسلام آباد: پٹرولیم بحران سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ وفاقی کابینہ میں پیش کردی گئی ہے، وزیراعظم نے حتمی سفارشات آنے پر ملوث کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پٹرولیم بحران سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی، وفاقی کابینہ میں انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر طویل بحث ہوئی۔
بعض وفاقی وزرانے انکوائری رپورٹ پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ذمے داران کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کیا۔
کابینہ میں سوالات ہوئے کہ بحران آیا تو متعلقہ وزارتیں کہاں تھیں؟کیا ذمہ داری تھی؟اجلاس میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے سوال کیا کہ تیل سستا ہوا تو ایکسپورٹ پر رکا کیوں رہا؟ ملوث کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کیوں نہیں کیے گئے؟ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے بھی سخت سوالات کئے اور ذمے داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزرا کا مطالبہ تھا کہ جس قانون کے ذریعے کمپنیوں نے ناجائز پیسہ بنایا اسے بدلہ جائے۔
اس موقع پر فیصل واوڈا نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم لائسنس منسوخ کرنے سے معلق ہدایات دیں، ندیم بابر کابینہ اجلاس کے دوران وضاحت پیش کرتے رہے نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم بحران میں کمپنیوں کے لائسنسز منسوخ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ بحران میں ملوث کمپنیوں کی مکمل تحقیقات ہوں گی۔
حتمی سفارشات آنے پرملوث کمپنیوں کیخلاف کریک ڈاؤن بھی ہوگا۔
بعد ازاں وزیراعظم نے رپورٹ کی سفارشات کا جائزہ لینے کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم کی، انکوائری رپورٹ پر کیا ایکشن لیا جائے؟ تین رکنی کمیٹی سفارشات تیار کرے گی۔