وفاقی حکومت نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور ان کے اہلخانہ کے 14 دیگر افراد کو 2020-21 کے شکار کے موسم میں بین الاقوامی سطح پر محفوظ تلور کا شکار کرنے کے لیے خصوصی اجازت نامے جاری کردیے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق دیگر شکاریوں میں قطر کے امیر کے والد، بھائی، قطری وزیر اعظم، مشیر، سابق وزیر اعظم کے بھائی اور شاہی خاندان کے دیگر چند افراد شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں موجود قطریوں کی گرفت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ جہاں سرکاری فائلیں، سمریز وغیرہ ملک میں سست رفتار سے آگے بڑھ رہی ہیں وہیں قطر کے امیر کی جانب سے چند اضافی شکار کے علاقوں کی اجازت درخواست موصول ہونے کے پانچ روز میں دے دی گئی۔
ذرائع کے مطابق امیر کے والد کے لیے مختص علاقے کو ان کی خواہش کے مطابق 5 دن کے اندر ان علاقوں سے تبدیل کردیا گیا جو پہلے شاہی خاندان کے ایک نسبتا کم اہم رکن کو مختص کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان ماضی میں تلور کے شکار کے مخالف رہے،وہ ماضی میں خیبرپختونخوا حکومت کو تلور کے شکار کی اجازت دینے سے منع کرچکے ہیں۔عمران خان نے بلوچستان میں احتجاج کی بھی حمایت کی تھی