لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم عمران خان کو 31 جنوری تک عہدے سے مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہوں نے 31 جنوری تک استعفیٰ نہ دیا تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا جس کا فائدہ اپوزیشن کو ہوگا اور حکومت نقصان اٹھائے گی۔
جمہوریت کی خاطر سندھ حکومت اور قومی اسمبلی کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔پاکستان کی بہتری اسی میں ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کو گھر جانا ہوگا۔
بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے آرمی پبلک سکول کے شہدا ء اور ان کے والدین کو لاوراث چھوڑ دیا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک دشمنوں اور دہشت گردوں کو چھوڑ نا اورسیاسی قوتوں کو بند کرنا اس کا شیوہ بن چکا ہے انہوں نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالوں نے جس جواں مردی سے آمر ضیاء الحق اور آمر پرویز مشرف کے ظلم و زیادتیوں کا مقابلہ کیا اس کی مثال پوری دنیا کے سامنے ہے۔
حکومت پیپلز پارٹی کے جیالوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی 11جماعتوں کی احتجاجی تحریک جاری ہے اور 31 جنوری تک سلیکٹڈ وزیراعظم کو مستعفی ہونا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی خاطر سندھ حکومت اور قومی اسمبلی کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔پاکستان کی بہتری اسی میں ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کو گھر جانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے فیصلے کے مطابق رواں ماہ 31 دسمبر تک پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اپنی اپنی قیادت کو استعفے پیش کردیں گے۔ جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے احتجاج سے تیسری قوت فائدہ نہیں اٹھا سکے گی۔ پی ڈی ایم جو بھی قدم اٹھائے گی وہ ملک کی بہتری کے لئے ہوگا اور ملک کو اس قسم کی صورتحال میں نہیں ڈالا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ احتجاجی تحریک سے اپوزیشن کو کوئی نقصان نہیں ہونے والا پی ڈی ایم خود کو ذمہ دار سیاسی قوت کے طور پر پیش کر رہی ہے۔