لاہور:پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز شریف نے وزیراعظم کی جانب سے سینیٹ انتخابات ایک ماہ پہلے کرانے کا اعلان غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست کے سارے گر جانتی ہوں ذاتی مفادات کیلئے آئین کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
عمران خان ایف بی آر اور ایف آئی اے کے بعد الیکشن کمیشن کے چیئرمین بھی خود ہی بن بیٹھے ہیں۔ میاں نواز شریف کی بے گناہی کی کئی وڈیوز موجود ہیں، وقت آنے پر میاں نواز شریف کی ہدایات پر ویڈیوز کو استعمال کریں گے۔
حکومت سے بات چیت نہیں ہو گی، پی ڈی ایم جماعتیں جلد عوامی رابطہ مہم شروع کریں گی۔
جمعرات کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے عمران خان نے الیکشن کمیشن کا چیئرمین بن کر اعلان کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا حصہ ہے اور سینیٹ انتخابات کے حوالے سے فیصلے پی ڈی کے اجلاس کے طے کیا جائے گا کہ کس طرح اس معاملے کو آگے لے کر چلنا ہے جبکہ حکومت کی اعلانات کر کے خوف کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے لاہور میں تاریخی جلسہ ہوا حکومت کی چیخیں سنائی دے رہی ہیں، حکومت جلسے کی کامیابی کا اعتراف نہیں کر سکتی۔
ان کا پول بین الاقوامی میڈیا نے کھولا ہے، حکومت سے اب کوئی بات چیت نہیں ہو گی، یہ حکومت اب چار مہینے بھی نہیں گزار سکتی۔ جو چاہے کرلیں، حکومت نہیں بچے گی۔اپنے ہی پارلیمنٹرینز پر اعتبار نہیں رہا تو ان کو شو آف ہینڈ نظر آگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ طریقہ کار کی تبدیلی کیلئے آئین میں ترمیم ضروری ہے۔ آرڈیننس کا مطلب پارلیمنٹ کو بلڈوز کرنا ہوگا۔ ذاتی مفادات کے لیے آئین کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے استعفوں پر الیکشن کرانے کی باتیں محض دھمکیاں ہیں۔ ہم چوڑیاں پہن کر نہیں بیٹھیں گے۔ ہم آپ کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ جلسے کے دوران یہ کتوں کو نہیں کھلا رہے تھے بلکہ اپنا خوف بھلا رہے تھے۔
مریم نواز نے الزام عائد کیا کہ جعلی حکومت پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں دباؤ ڈال رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس کو بھی دیکھنا چاہیے، سیاست کے سارے طریقے جانتی ہوں۔ یہ کوئی خالہ جی کا گھر نہیں کہ آپ ضمنی الیکشن کا اعلان کریں گے تو تسلیم کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نالائق، نااہل حکومت جب عوامی گھیرے میں آ جاتی ے تو اس طرح کے ہتھکنڈوں پر اتر آتے ہیں، سینیٹ کے انتخابات ایک مہینے پہلے یا بعد میں کرانے سے جاتی ہوئی حکومت کودلاسہ نہیں ملے گا، یہ اپنی حکومت کو اب نہیں بچا سکتے ہیں کیونکہ جب عوامی غصہ اور قہر جاگ اٹھے تو اس طرح ہتھکنڈے کا رگر ثابت نہیں ہوتے۔
انہوں نے عمران خان کو ملکی اداروں کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سیاسی مقاصد کیلئے افواج پاکستان کا نام استعمال کیا، جس سے اداروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے۔