کراچی: جمعیت علماء اسلام کے امیر اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان نعمت کبریٰ ہے۔ اسکی ہر طرح سے حفاظت قومی فریضہ ہے۔
اب وقت آگیا ہے ملک کو ہر قسم کے زہریلے جراثیم سے پاک کیا جائے۔ عمرانی حکومت قادیانیت،یہودیت اور مغربیت کے جراثیم کا مجموعہ ہے۔
مجھ سے پہلے شہید کراچی حکیم سعید 1992میں اپنی کتاب میں لکھ چکے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ عثمانیہ شیرشاہ کراچی میں جمعیت علماء اسلام کے رہنماء قاری محمد عثمان کی عیادت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر جمعیت علماء اسلام جموں و کشمیر کے امیر مولانا سعید یوسف، مولانا راشد محمود سومرو، مولانا عبدالکریم عابد، حاجی محمد طاہر، محمد اسلم غوری، ڈاکٹر نصیر الدین سواتی، مولانا محمد غیاث، مولانا ابراھیم سکر گاہی، عزیز الرحمن عزیز اور بڑی تعداد میں جماعتی احباب سمیت جامعہ عثمانیہ شیرشاہ کے اساتذہ کرام موجود تھے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک کے آغاز ہی سے عمرانی ٹولہ دماغی توازن کھو بیٹھا ہے۔کبھی نیب کی دھمکی دے رہے ہیں تو کبھی اپنی طرح جعلی اثاثے تلاش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نیب شیب کے نوٹسز کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔ ہماری تاریخ شائد عمرانی ٹولہ اور انکے آقا بھول گئے ہیں۔ ہماری مثال وہ ہے کہ ملنگا نوں نہ چھیڑو۔ ہمارے آباؤاجداد نے ہمیں شاندار ماضی دیا ہے۔ ہم وہ نہیں جو آج ہمیں سمجھا جارہا ہے۔ ابھی تو ہم نے آغاز کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان اور عمران خان ساتھ نہیں چل سکتے اس لئے کہ ایک طرف غلاظت کا ڈھیر ہے اور دوسری طرف پاکستان ہے۔ پاکستان کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ ہر گند ہر برائی ہر فحاشی سے پاک مملکت۔ اب ان شاء اللہ پاکستان کو اسکے آئین اسکی روح اسکے اسلامی تشخص اسکی تہذیب کے مطابق اسلامی فلاحی مملکت بنا کر دم لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کھلی کتاب ہیں جتنا چاہیں ہمارے نام پر جعلی اثاثے بنالیں مگر یہ یاد رکھیں کہ اگر ہم نے ان جعلی اثاثوں کا حساب مانگ لیا تو پھر تمہیں اور تمہارے نیب شیب کو سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اب عوامی قوت سے جعلی اور ناجائز حکومت کا جانا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام ادارے جام ہوگئے ہیں۔ عام آدمی اشیاء خوردنی سمیت تمام بنیادی انسانی ضرورتوں کو ترس رہا ہے۔ ہر طرف اندھیرا ہے۔اب پی ڈی ایم ہی روشنی کی کرن ہے۔