پشاور: مولانا فضل الرحمن کی پارٹی میں مزید اختلافات سامنے آ گئے، جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سابق ایم این اے مولانا شجاع الملک اور سابق سینیٹر مولانا گل نصیب نے قیادت کو تنقید کا نشانہ بنانے والے مولانا شیرانی کی حمایت کر دی۔
مولانا فضل الرحمن کو سلیکٹڈ کہنے والے مولانا شیرانی کے حق میں بلوچستان کے بعد خیبر پختونخوا سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئیں۔
سابق ایم این اے مولانا شجاع الملک نے مولانا شیرانی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جے یوآئی کی تنظیم سازی اور رکنیت سازی میں خیانت ہوئی ہے، اختر شیرانی نے بھی خیانت کا کہا ہے۔
مولاناشجاع الملک نے کہا کہ جے یو آئی کے لوگ سلیکٹیڈ ہیں،ن لیگ کے بیانیے پر اخترشیرانی کو تحفظات تھے،جس کے باعث اختر شیرانی کو فارغ کیا گیا۔
پی ڈی ایم،ن لیگ اور اصلاح کی بات کرنے والے کا فارغ کرنا زیادتی ہے، پی ڈی ایم میں جمع لوگ نیب کی وجہ سے ہیں۔
دوسری جانب سابق سینیٹرمولانا گل نصیب کا کہنا تھاکہ جمعیت علمائے اسلام (ف)میں اب ٹکٹ نظریئے،کردار،صداقت کی بنیاد پر نہیں دیئے جاتے، ٹکٹ دینے کیلئے اب دوسرا پیمانہ بنا دیا گیا ہے۔
جمعیت میں نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے،پارٹی میں اب پیسے والوں کو آگے کیا جارہا ہے، مولانا شیرانی پارٹی کے سینئر ترین ممبر ہیں۔