اسلام آباد:قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں سے استعفے کے معاملے پر پی ڈی ایم جماعتوں میں اختلافات برقرار ہیں اور پیپلز پارٹی نے واضح طور پر موقف اختیار کیا کہ وہ سینیٹ الیکشن سے قبل استعفے دینے کے حق میں نہیں جبکہ پیپلز پارٹی ضمنی انتخاب میں بھی حصہ لے گی اور اس کے لئے امید واروں سے درخواستیں بھی طلب کی گئی ہیں۔
دوسری طرف نواز شریف سینیٹ انتخاب سے پہلے استعفے دینے کے حق میں ہیں۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اس ساری صورت حال پر غور کے لئے جلد پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق صدر آصف زرداری نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے متعدد بار ٹیلی فونک روابط ہوئے ہیں جس میں آصف زرداری نے دو ٹوک موقف اختیار کیا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے قبل استعفے نہ دیے جائیں،ہم ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے حق میں بھی نہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ میدان کو کھلا نہیں چھوڑنا چاہیے،پی ڈی ایم مل کر سینیٹ الیکشن لڑے تو 15 سے زائد نشستیں حاصل کرسکتی ہے،ہماری جماعت سینیٹ اور ضمنی الیکشن میں حصہ لینے پر متفق ہے تاہم آصف زرداری کی رائے سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شرف نے اختلاف کیا ہے اور کہا کہ اس وقت ہم عوام میں کھڑے ہیں اور اس جعلی سسٹم کے خلاف لڑرہے ہیں۔
ایک طرف جعلی سسٹم اور دوسری طرف اس جعلی سسٹم میں حصہ لینا تضاد ہوگا جس سے پی ڈی ایم کی جدوجہد کو دھچکا لگے گا۔
نواز شریف نے کہا کہ پی ڈی ایم استعفے دے دے تو سینیٹ الیکشن کرانا مشکل ہوگا۔تاہم پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس معاملے کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں حل کرینگے۔