22کروڑ عوام کی زندگیوں سے کھیلنے والے حکمران کا جانا ٹھہر چکا ہے، مریم نواز 

مردان:مسلم لیگ(ن)کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ نااہل حکمرانوں نے بائیس کروڑ عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں، ان کا جانا ٹھہر چکا ہے۔

  وزیراعظم عمران خان بتائیں کہ انہیں شیروانی پہننے کی کیا جلدی تھی؟مریم نواز نے مردان میں پی ڈی ایم کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آنے سے قبل کہتے تھے میرے پاس 200 لوگوں کی زبردست ٹیم ہے لیکن ڈھائی سال بعد کہا گیا کہ مجھے گردشی قرضوں کا پتا نہیں تھا۔

انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی 400 ارب روپے کی چینی، آٹے پر 225 ارب ڈالر اور ایل این جی پر 122 ارب روپے کا ڈاکہ ڈالنے کی پوری تیاری تھی لیکن عوام کو ایک کروڑ نوکریاں دینے کی تیاری نہیں تھی۔

 ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی اپنے دوستوں کو اعلی عہدوں پر فائز کرنے کی پوری تیاری تھی لیکن صحت کی سہولتیں نہ دینے کی پوری تیاری تھی۔مریم نواز نے کہا کہ بہنوئی کے پلاٹ پر قبضہ چھڑانے کیلئے پوری پولیس تبدیل کردی گئی۔

 سیاسی مخالفین کی بہنوں اور بیٹیوں کو جیل میں ڈالا گیا۔ خارجہ پالیسی مستحکم کرنے کی کوئی تیاری نہیں تھی لیکن کشمیر بھارت کی جھولی میں پھینکنے کی پوری تیاری تھی۔لیگی رہنما نے وزیراعظم عمران خان پر اپنے الفاظ کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ آپ کو حکومت چلانا نہیں بلکہ صرف تابعداری کرنا آتی ہے۔

 بندہ کرپٹ ہونے کے باوجود ایماندار ہے کیونکہ تابعدار ہے، نالائق اور نااہل آدمی ڈھائی سال 22 کروڑ عوام کی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے کے بعد کہتا ہے مجھے حکومت چلانی نہیں آتی۔ان کا کہنا تھا کہ مردان کے عوام نالائق حکمران کو گھر بھیجنے آئے ہیں، یہ انتخابات سے قبل کہتا تھا کہ 200 زبردست بندوں کی ٹیم ہے وہ ٹیم کہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تو نظر آرہا ہے کہ ان کی کابینہ کے وزرا آپس میں میوزیکل چیئر کھیل رہے ہیں اور اپنی کرسیاں تبدیل کررہے ہیں اور وہ ٹیم نظر نہیں آرہی ہے۔وزیراعظم عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال کے بعد جس سوغات کو ہمارے سروں پر مسلط کیا گیا تھا، وہ سوغات جس کا نام عمران خان ہے، جو ڈھائی سال بعد 22 کروڑ کی زندگیوں سے کھیلنے کے بعد کہتا ہے کہ مجھے بجلی، گردشی قرضوں، مجھے حکومت چلانے کا پتہ نہیں تھا، میری حکومت چلانے کی تیاری نہیں تھی۔

مریم نواز نے کہا کہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کے سلینڈر وقت پر نہیں ملنے سے کورونا کے 8 مریض زندگی کی بازی ہار گئے تو صحت کی سہولیات دینے کی تیاری نہیں لیکن ادویات کی قیمتوں میں 500 فیصد اضافہ کرنے کی پوری تیاری تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو انصاف فراہم کرنے کی تیاری نہیں تھی لیکن جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف جھوٹا ریفرنس بنانے کی تمھاری تیاری تھی۔حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپنے سیاسی مخالفین کی بہنوں اور بیٹیوں کو جیل میں ڈالنے اور سلاخوں کے پیچھے پھینکنے کی پوری تیاری نہیں تھی لیکن اپنی بہن کو این آر او دینے کی پوری تیاری تھی۔