لاہور: لاہورہائی کورٹ نے قرآن مجید کو لازمی تعلیمی تعلیم قرار دیتے ہوئے تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے قرآن مجید کو لازمی تعلیم قرار دینے پر انٹرا کورٹ اپیل نمٹا دی۔
لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ نجی اور سرکاری سکولوں میں قرآن پاک کو بطور مضمون شامل کیا جائے۔لاہور ہائی کورٹ نے قرآن پاک کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب اسلامی تعلیمات کے مطابق نصاب یقینی بنائے۔
سیکرٹری اسکولز نے کہاکہ آئندہ تعلیمی سال سے قرآن پاک کو بطور لازمی مضمون شامل کیا جائے گا، جس پر عدالت نے کہا کہ ہمیں حکومت کی جانب سے کوئی اہم پیش رفت نظر نہیں آرہی۔
سیکرٹری سکول ایجوکیشن نے کہا کہ نیشنل کونسل تمام مذاہب کے امور پر سفارشات بنائے گی۔
عدالت نے کہا کہ پالیسی بنارہے ہیں تو اچھی بات ہے پھر آپ کا بیان ریکارڈ کرلیتے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ کتابوں میں توہین آمیز ریمارکس چھپ رہے ہیں ان پر کیا کررہے ہیں، جس پر سیکرٹری سکولز نے بتایا کہ تمام مواد ہٹا دیا گیا ہے۔آئندہ نصاب میں اس بات کو یقینی بنائیں گے۔
عدالت نے حکم دیا کہ تمام سکولوں میں پڑھائی جانے والی کتابوں کی چیکنگ کو یقینی بنائیں۔
سیکریٹری سکولز نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والے سکولوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے حکم دیا کہ ایکٹ کے تحت قرآن پاک صرف مسلمان طلبا کو ہی پڑھایا جائے گا۔