برصغیر کے مسلمانوں کو ایک آزاد وطن دینے والے بانی پاکستان و بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کا 144 واں یوم ولادت آج قومی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے۔
قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی یوم ولادت کے موقع پرآج ملک بھر میں پروقار تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز، مذاکروں اور مباحثوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں میں دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوا جب کہ کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب منعقد ہوئی۔
25 دسمبر 1876کو کراچی کے وزیر مینشن میں محمد علی جناح نے آنکھ کھولی تو کون جانتا تھا کہ یہ بچہ عظیم رہنما بن کربرصغیر کے مسلمانوں کی کشتی پارلگانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
قائداعظم محمد علی جناح نے ابتدائی تعلیم سندھ مدرستہ الاسلام میں حاصل کی جب کہ میٹرک کا امتحان جامعہ ممبئی سے پاس کیا۔
1895میں 19 سال کی عمر میں انہوں نے لندن کی یونیورسٹی سے لاء کی ڈگری حاصل کرلی اور بمبئی واپس آکرباقاعدہ طور پر وکالت کا آغاز کیا جہاں ان کا شمار نامور وکلا میں کیا جانے لگا۔
1896میں قائداعظم محمد علی جناح نے سیاسی زندگی کا آغاز کرتے ہوئے انڈین نیشنل کانگریس میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرلی لیکن کچھ عرصے بعد ہی انہیں احساس ہوا کہ کانگریس صرف ہندوؤں کی نمائندہ جماعت ہے جہاں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک بڑھتا جارہا ہے۔
آپ 1913 میں مسلم لیگ میں شامل ہوئے اور دو قومی نظریہ کے تحت انگریزوں سے آزادی اور ہندووں سے علیحدہ وطن کی جدو جہد شروع کی۔ ان کی جدوجہد رنگ لے آئی ، 14اگست 1947 کو پاکستان معرض وجود میں آ گیا اور وہ پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے۔
آزادی کے بعد قائداعظم کی طبیعت ناساز رہنے لگی اور کئی بیماریوں سے لڑتے لڑتے بالآخر 11ستمبر 1948کو ملت کا پاسبان دار فانی سے کوچ کرگیا لیکن رہتی دنیا تک یہ قوم اپنے عظیم قائد کی احسان مند رہے گی