وزیراعلیٰ کا کرک کو گیس فراہمی کیلئے 2ارب روپے کا اعلان

کرک:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کرک کی پوری آبادی کو گیس کی فراہمی کیلئے دو ارب روپے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیل اور گیس کی رائلٹی کا فنڈ ضلع کرک اور دیگر پیداواری اضلاع کے عوام کا حق ہے اور موجودہ صوبائی حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے احکامات کی روشنی میں آئل اینڈ گیس کی رائلٹی کا فنڈ براہ راست کرک کے عوام پر لگانے کیلئے کرک ایریا ڈویلپمنٹ پراجیکٹ شروع کررکھا ہے جس کے تحت ضلع میں آبنوشی، صحت، تعلیم، مواصلات اور دیگر سماجی شعبوں میں اربوں روپے مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے ہیں، جن کی تکمیل سے ضلع کرک کے عوام کی تقدیر بدل جائے گی۔

 اُنہوں نے کہاکہ تیل اور گیس کی رائلٹی کی مد میں اگلے چا ر سالوں کے دوران ضلع کرک میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر9 ارب روپے سے زائد خرچ کئے جائیں گے۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ علاقے سے تعلق رکھنے والے سابقہ منتخب عوامی نمائندوں نے تیل اور گیس کی رائلٹی کے فنڈ ان اضلاع کے عوام پر خرچ کرنے کی بجائے اپنی جیبوں میں ڈالا۔

 وہ ضلع کرک کے ایک روزہ دورے کے دوران مخ بانڈہ اور بانڈہ داؤد شاہ میں الگ الگ عوامی اجتماعات سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش، رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک، رکن صوبائی اسمبلی آصف خان اور دیگر بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔

 وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ حکومت کا ایجنڈا لوگوں پر سرمایہ لگانا ہے جبکہ سابق حکمرانوں کا ایجنڈا ذاتی مفادات حاصل کرنا تھا، ہم عوام کا پیسہ عوام پر لگار ہے ہیں اور سابق حکمران عوام کا پیسہ اپنی جیبوں میں ڈالتے تھے وزیراعلیٰ نے کہاکہ لو اغر ڈیم سے کرک سٹی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے 72 کروڑ روپے کا منصوبہ رکھا گیا ہے جس سے 90 ہزار سے زائد آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر آئے گا، بنوں روڈ کو دو رویہ کرنے کیلئے چار ارب روپے کا منصوبہ رکھا گیا ہے جس میں سے دو ارب روپے جاری ہو چکے ہیں۔

 علاقے میں پہلے سے موجود ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے منصوبوں کے علاوہ ساوتھ ریجن میں ایک بڑے تدریسی ہسپتال کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے۔ کرک میں سڑکوں کی تعمیر کے مختلف منصوبوں کیلئے رواں مالی سال کے بجٹ میں 45 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 55 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

 اسی طرح علاقے میں پانی کی کمی دور کرنے کیلئے متعدد ڈیموں کی تعمیرکے منصوبوں پر بھی کا م جاری ہے۔ پشاور ڈی آئی خان موٹروے منصوبے کو جنوبی اضلاع کی پائیدار بنیادوں پر ترقی کیلئے ایک اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ چھ لینز پر مشتمل یہ منصوبہ 260 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔

 اس موٹروے کو سی پیک کا حصہ بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس مہینے کے آخر تک ساوتھ ریجن کے تمام اضلاع کی سو فیصد آبادی تک صحت کارڈ پلس اسکیم کی توسیع کا اجراء کیا جائے گا جسے جنوبی اضلاع کے عوام کو سالانہ 10 لاکھ روپے تک علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم ہوں گی۔

 اس موقع پر وزیراعلیٰ نے بانڈہ داؤد شاہ میں مختلف پرائمری سکولوں کے قیام کے علاوہ چشمہ ڈیم کو فیڈرل پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے جبکہ پہلے سے قائم ڈیم سے پانی کی فراہمی کیلئے ایریگیشن چینل تعمیر کرنے کا بھی اعلان کیا۔

 اجتماع سے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش اور ایم این اے شاہد خٹک نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے مخ بانڈہ ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا۔یہ منصوبہ 814 ملین روپے کی لاگت سے تین سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے گا، اس ڈیم کی تعمیر سے 725 ایکڑ اراضی زیر کاشت آئے گی۔

 دریں اثناء وزیراعلیٰ نے بانڈہ داؤد شاہ تا گرگری 38 کلومیٹر لمبی سڑک کی بحالی و مرمت کے منصوبے کا بھی سنگ بنیاد رکھ دیا۔ یہ منصوبہ 587 ملین روپے کی لاگت سے دو سال کی مدت میں مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے غرکلے میں چھ کلومیٹر لمبی سڑک کے علاوہ کرک ایریا ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے تحت متعدد دیگر منصوبوں کا بھی افتتاح کیا۔