پشاور:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے میں 15ستمبر2021کو مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کر دیاجس کی صوبائی کابینہ نے توثیق کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ حکومت اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے پر عزم ہے اور یہ امر اس بات کا بین ثبوت ہے کہ حکومت عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کیلئے کس حد تک سنجیدہ ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے عوام کے بہترمفاد میں متعدد قوانین بنائے ہیں جس پر من و عن عمل درآمد کو یقینی بنانے کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے ہدایت کی ہے کہ وزرااور انتظامی سیکرٹریز اپنے اپنے محکموں کے قوانین پر عمل درآمد کو ہر لحاظ سے یقینی بنائیں اور کابینہ کو اس سلسلے میں رپورٹ پیش کریں۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیرقانون سلطان محمد اور مشیر آئی ٹی ضیاء اللہ بنگش نے بتایا کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ صوبائی کابینہ کا اجلاس ہر ہفتے منگل کے روز منعقد کیا جائے گا تاکہ قانون سازی کیلئے ہر ایجنڈے پر تفصیلی غورو خوض ہوسکے۔
وزیراعلیٰ نے سرکاری محکموں میں کھڑی خراب گاڑیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی فوری مرمت کی ہدایت بھی کی۔
انہوں نے وزیرستان میں آئی ڈی پیز کو اشیائے خوردو نوش کی فراہمی کیلئے بھی ضروری اقدامات کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت کی طرز پر پیپرا رولز، ریٹائرمنٹ رولز اور ای اینڈ ڈی رولز کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
انہوں نے چیف خطیب اور معاون قاضیوں کے وظیفوں میں اضافے کیلئے بھی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا پروبیشن اینڈ پے رول ایکٹ2020کی منظوری دی یہ جیل میں معمولی مقدمات میں سالہا سال سے قید افراد کی مشروط رہائی، انہیں معاشرے کا مفید شہری بنانے، ان کی ووکیشنل ٹریننگ اور نفسیاتی علاج میں سنگ میل ثابت ہوگا۔
صوبائی کابینہ نے صوبے میں واٹر ریسورس مینجمنٹ کیلئے واٹر کمیشن اور واٹر ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی جو باالترتیب وزیراعلی خیبر پختونخوا اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کام کریں گے۔صوبائی کابینہ نے پرائمری، مڈل،ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں ڈبل شفٹ پروگرام شروع کرنے اور اس پر عمل درآمد کیلئے طریقہ کار کی منظوری دیدی ہے۔
پروگرام کے تحت ڈبل شفٹ کیلئے موجودہ اساتذہ کی خدمات حاصل کی جائیں گی تاہم جہاں پر ممکن نہ ہو تو مارکیٹ سے بھیفکسڈ پے پر اساتذہ کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔کابینہ نے فکسڈ پے کیلئے وظیفے کے تعین کی بھی منظوری دیدی جس کے تحت اساتذہ کیلئے درج ذیل وظیفہ مقرر کیا گیا ہے۔
پرائمری ٹیچر12000روپے ماہانہ، مڈل15000، ہائی سکول18000، ہائیر سیکنڈری سکول20000، کلریکل سٹاف7000جبکہ کلاس فور5000روپے ڈبل شفٹ مالی سال2021-22سے نافذ العمل ہوگا۔باہر سے لئے گئے اساتذہ خالصتا عارضی بنیادوں پر لئے جائیں گے۔
صوبائی کابینہ نے آئل اینڈ گیس پیدا کرنے والے اضلاع میں آئل اینڈ گیس کی پیداوار میں توسیع و بحالی کیلئے3676.842ملین روپے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دیدی ہے تاہم محکمہ خزانہ ضرورت کے مطابق مذکورہ فنڈز وقتا فوقتا جاری کرنے کیلئے با اختیارہوگا۔
یہ فنڈز گیس رائلٹی کی مد سے جاری ہوں گے۔ صوبائی کابینہ نے884 میگاواٹ سوکھی کیناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے156.11کینال اضافی اراضی مختص کرنے کی منظوری دیدی۔اجلاس میں یکساں نظام تعلیم کی اصولی منظور ی دی گئی۔وزیراعلی نے ہدایت کی کہ نئے نصاب تعلیم میں پشتو، ہندکو، سرائیکی، گوجری، کہوار اور دیگر مقامی زبانوں کو نصاب میں شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نئے نصاب میں اسلامی اقدار و اخلاقیات کو خصوصی اہمیت دی جائے۔ صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کی جانب سے عائد ٹیکسز کی ادائیگی کو سہل بنانے اور ٹیکس ادا کرنے والے افراد کی سہولیت کیلئے آن لائن ادائیگی کا طریقہ کار طے کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
اس سلسلے میں اتھارٹی کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ سٹیٹ بینک آف پاکستان سے معاہدہ کرے۔ اس سہولت کے ذریعے ٹیکس دہندگان انٹرنیٹ، موبائل بینکنگ اور دیگر آن لائن سسٹم سے ٹیکسوں کی ادائیگی کر سکیں گے۔ صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا یوتھ ڈویلپمنٹ کمیشن2020کی منظوری دیدی ہے۔
صوبائی کابینہ نے کالام، کمراٹ، کیلاش اور مالم جبہ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے معاملات بطریق احسن چلانے کیلئے ہر اتھارٹی کیلئے100ملین روپے خصوصی گرانٹ کی منظوری دی ہے۔صوبائی کابینہ نے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں کرکٹ گرانڈ کی تعمیر کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی نظر ثانی شدہ 993ملین روپے فنڈز کی منظوری دی ہے۔
صوبائی اسمبلی نے قرآن پاک کی طباعت و اشاعت کو یقینی بنانے کیلئے متعلقہ ایکٹ اور رولز کے تحت چیف خطیب کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ وہ پبلشر ز اور پرنٹرز کی رجسٹریشن کیلئے دی گئی درخواستوں کی جانچ پڑتال کریں۔ کابینہ نے اربن ماس ٹرانزٹ ایکٹ2016میں ترامیم اور آن لائن گڈز سروسز کمپنی ایکٹ2020کی منظوری دیدی ہے۔
کابینہ نے خادمین حجاج کیلئے سیکرٹریٹ ملازمین کے 25فیصد کوٹہ کے تحت گریڈ۔7سے گریڈ۔17 کے تمام ملازمین شامل کرنے کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے صوبائی محتسب سیکرٹریٹ میں ڈپٹی ڈائریکٹر بی ایس۔18کو بی ایس۔19اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر بی ایس۔17کو بی ایس۔18میں ترقی دینے کی منظوری دیدی۔