پاکستان میں کرپشن مزید بڑھ گئی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ جاری

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جاری کردہ  تہلکہ خیز رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپشن گزشتہ برس کے مقابلے میں مزید بڑھ گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل نے سب سے زیادہ اور کم کرپشن والے ممالک کی عالمی فہرست جاری کر دی ہے جس کے مطابق پاکستان کی مزید چار درجے تنزلی ہو گئی  یعنی ملک میں کرپشن میں گزشتہ سال کی نسبت اضافہ دیکھنے میں آیاہے ۔

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ کے مطابق کرپشن سے متعلق عالمی رینکنگ  میں 180 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا 124واں نمبر آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کرپشن رینکنگ میں پاکستان کی گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 درجے تنزلی ہوئی۔ گزشتہ سال کرپشن کے خلاف پاکستان  کا اسکور ریٹ 31 رہا جب کہ بھارت کرپشن کے خلاف 40 اسکور کے ساتھ 86 نمبر پر رہا۔

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ میں صومالیہ اور جنوبی سوڈان کرپٹ ترین ملک قرار دیے گئے ہیں نیوزی لینڈ اور ڈینمارک کرپشن کے خلاف 88 سکور کیساتھ پہلے نمبر رہا۔ کینڈا اور برطانیہ 77 پوائنٹس سکور کے ساتھ 11ویں ، امریکہ 67 پوائنٹس کے ساتھ 25ویں نمبر پر رہا۔ سنگاپورکا اسکور 85، برطانیہ کا 77،یو اے ای کا 71  رہا۔

ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کی رپورٹ میں صفر سے 100 تک کا پیمانہ استعمال کیا گیاہے ، صفر سکور والے ممالک انتہائی کرپٹ اور 100 سکور والے ممالک بدعوانی سے پاک ہیں ، پاکستان نے 100 میں سے 31 سکور حاصل کیے ، عالمی فہرست میں شامل ممالک کا اوسط سکور 43 رہا ، بیشتر ممالک کرپشن پر موثر انداز میں قابو پانے میں ناکام رہے ۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق 2019ء میں کرپشن سے متعلق اس فہرست میں پاکستان کا رینک 120 تھا، جبکہ 2018ء اس فہرست میں پاکستان کا رینک 117 تھا۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹر کے چیئرمین سہیل مظفر کے مطابق کرپشن کے اربوں روپے برآمد کرنے کے دعوؤں کے باوجود پاکستان کا رینک 124 ہو گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 2 برس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپشن کے 365 ارب روپے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔

 ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹر کے چیئرمین کا مزید کہنا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 2 برس میں کرپشن کے 300 ارب روپے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔سہیل مظفر کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی برآمدگیوں کی یہ خبریں میڈیا میں نشر اور شائع ہو چکی ہیں۔