پشاور: وفاقی وزیر دفاع پرویز خان خٹک نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری جلد ہی اپنی چوری میں پکڑیں جائیں گے، اسی طرح مولانا فضل الرحمان بھی آمدن سے زائد جائیداد کا حساب نہیں دے سکتے انصاف ہو تو عنقریب یہ سب لوگ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے اور ایماندار قیادت سامنے آئے گی۔
وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں وہ 2023ء تک آئینی مدت پوری کریں گے اور کارکردگی کے بل بوتے پر دوبارہ برسر اقتدار آئیں گے۔
مجھے بہت افسوس ہے کہ کچھ لوگوں نے میری تقریر کو توڑ مروڑ اور سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا اگر اس تقریر کا پورا حصہ عوام کے سامنے لائیں تو سچ لوگوں کے سامنے آجائے گا وزیر اعظم عمران خان کا مقصد ہے کہ سب کا ووٹ اوپن بیلٹ پر پول ہو تو لوگوں کا پتہ چلے کہ کون کس کے ساتھ ہے۔الیکشن اوپن بیلٹ پر ہوں تو جیت ہماری ہوگی۔
وہ ایری گیشن گیسٹ ہاؤس پبی میں کارکنوں سے خطاب اور اے این پی کے زین اللہ کی تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے، اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی ابراہیم خان خٹک، پی ٹی آئی نوشہرہ سٹی کے صدر انور حقانی، صدیق اللہ، زر عالم خان نے بھی خطاب کیا۔
پرویز خان خٹک نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہے کہ کچھ لوگوں نے میری تقریر کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، اگر اس تقریر کا پورا حصہ عوام کے سامنے لائیں تو سچ لوگوں کے سامنے آ جائے گا۔
میرے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے ایک سوچ دی ہے، لوگ مجھ پر اعتماد کرتے ہیں، میں عمران خان کی ٹیم کا حصہ ہوں اور کبھی بھی ایسا نہیں ہو سکتا کہ میں اپنے کپتان وزیر اعظم عمران خان کے خلاف بولوں، اگر اس تقریر کو پورا نشر کیا جائے تو اس میں یہ بھی کہا کہ میں وزیر اعظم عمران خان کا مخلص ساتھی ہوں اور ان کے مجھ پر بہت احسانات ہیں اور ان کے لئے میں ہر جگہ جاؤں گا۔
اس تقریر میں حکومت کی کارکردگی اور وزیر اعظم عمران خان کے کارنامے بھی بیان کئے اسی طرح حکومت کے دیگر ترقیاتی کام جس میں صحت انصاف کارڈ، احساس پروگرام اور دیگر اصلاحات کا ذکر کیا، مگر کسی نے بھی خطاب کا وہ حصہ عوام کے سامنے پیش نہیں کیا مجھے افسوس ہے کہ میڈیا والوں نے تقریر کے ایک حصے کو پیش کر کے میری سیاست کو نقصان پہنچا یاہے۔
میری میڈیا سے درخواست ہے کہ اگر کوئی بھی بات اگر سنے تو مہربانی کر کے اس کی تفصیل بھی عوام کے سامنے پیش کریں کہانی کا ایک رخ پیش کرنے کے ساتھ دوسرا رخ بھی عوام کو دکھائیں کہ اصل میں کیا ہوا تھا۔
پرویز خان خٹک نے کہا کہ پی ڈی ایم کی کوئی تحریک نہیں تحریک کے لئے قربانی اور جدوجہد کرنی پڑتی ہے اپوزیشن نہ سڑکوں پر نکلے گی اور نہ ہی استعفے دیں گی مستقبل کی سیاست سے ان جماعتوں کا پتہ صاف ہوگیا ہے اور ان کا سیاست میں کوئی عمل دخل ہی نہیں ہو گا۔ پی ڈی ایم میں شامل گیارہ پارٹیاں اور اکیلی تحریک انصاف ایک ضلع میں ان سے زیادہ عوام جمع کر کے جلسہ کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں یہ ایسی ہی ان لوگوں نے ایک مصنوعی ہوا بنائی ہوئی ہے جلد ہی اپوزیشن جماعتوں کا جنازہ نکل جائے گا۔
انہوں نے سینٹ انتخابات کے حوالے سے آئینی ترمیم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان الیکشن اوپن بیلٹ سے کروا کر ان لوگوں کا اصل چہرہ عوام کے سامنے لانا چاہتے ہیں یہ لوگ باتیں کچھ اور کرتے ہیں اور میدان میں کچھ کہتے ہیں۔
پہلے یہ لوگ اوپن بیلٹ پر انتخابات کروانے کے خواہشمند تھے، لیکن اب یہ جماعتیں اس کی مخالفت کر رہی ہیں جو سمجھ سے بالاتر ہے ان کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوو ہمیں اپنے لوگوں پر بھرپور اعتماد ہے وہ ہمیں ووٹ دیں گے الیکشن جس طریقے سے بھی ہوں ہم ہی جیتیں گے سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر کروانے کے لئے اس پر اسمبلی میں بحث ہوگی اور ہم سارے پاکستان کو بتائیں گے کہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہو اور لوگ پیسوں پر بکیں اور جمہوریت کو نقصان ہو۔