اسلام آباد:چین سے کورونا وائرس کی ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی۔
چین نے 5 لاکھ خوراکیں بطور تحفہ پاکستان کو دی ہیں ملک بھر میں بدھ سے ویکسینیشن کا عمل شروع ہوگا۔
آج پاکستان ایئر فورس کا خصوصی طیارہ چین سے ویکسین کی پہلی کھیپ لے کر پاکستان پہنچا تھا‘ 70 لاکھ خوراکیں جون تک جبکہ اس سال دسمبر تک ایک کروڑ 30 لاکھ تک خوراکیں چین سمیت مختلف ممالک سے منگوانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
پاکستان میں کورونا ویکسینیشن کا عمل بدھ سے شروع ہو گا۔ تمام ہیلتھ گائیڈ لائنز کو مدنظر رکھتے ہوئے ویکسین وفاقی اکائیوں کو فراہم کی جائے گی جبکہ ویکیسن کی منتقلی کے پلان کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) حتمی شکل دے چکا ہے۔
درجہ حرارت کو برقرار اور وقت بچانے کے لیے سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کو ویکسین طیاروں کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
ویکیسن کی پہلی کھیپ مکمل طور پر کووڈ 19 کے خلاف جنگ لڑنے والے فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو لگائی جائے گی اور یہی فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز پاکستان کے اصل ہیروز ہیں جو وبا کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔
ویکسینیشن کے پہلے مرحلے کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جائے گی۔
ویکسینیشن کے لیے صوبے، ضلع اور تحصیل کی سطح پر بھی کور سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ ویکسینیشن کا پورا عمل نیشنل امیونائزیشن مینجمینٹ سسٹم کے ساتھ کم سے کم انسانی مداخلت کے ساتھ کام کرے گا۔
قبل ازیں نور خان ایئر بیس پر ویکسین کی حوالگی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ چین نے پاکستان کے ساتھ اپنی لازوال دوستی کا عملی مظاہرہ کیا ہے‘انہوں نے خوشخبری سنائی کہ چین پاکستان کو یہ پانچ لاکھ خوراک بطور تحفہ پیش کی ہیں۔
وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ چین اور پاکستان نے مل کر ایک ویکسین کے تجربات کا آغاز کیا تھا، یہاں ٹرائل ہو رہے تھے جو مکمل ہو چکے ہیں، کینسائنو کے نام سے ویکسین چین اور پاکستان مل کر آگے بڑھ رہے ہیں اور اس کی ابتدائی رپورٹس حوصلہ افزا ہیں۔اگر اس میں ہمیں کامیابی ملتی ہے تو یہ پاکستان کے لوگوں اور فرنٹ لائن ڈاکٹرز کے لیے حوصہ افزا خبر ہو گی۔
اس مو قع پر چینی سفیر نے کہا کہ آج چینی حکومت کی جانب سے عطیہ کی گئی ویکسین پاکستان پہنچ گئی ہے مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہورہا ہے کہ پاکستان دنیا میں پہلا ملک ہے جسے چینی حکومت کی جانب سے عطیہ کی گئی ویکسین ملی ہے سینوفارم ویکسین کے ایمرجنسی بنیادوں پر استعمال کی منظوری اور اس سلسلے میں تعاون کرنے پر ہم پاکستان کے شکر گزار ہیں۔