مذاکرات نہیں ہو سکتے، تاہم حکومت کا اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کا موقف نہیں ہونا چاہیے۔ فواد چوہدری

وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ذاتی تلخیاں ہیں اور ایسے میں مذاکرات نہیں ہو سکتے،تا ہم حکومت کا اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کا موقف نہیں ہونا چاہیے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپوزیشن سے بیٹھ کر اصلاحات پر کام کرنا چاہیے، گورننس،جوڈیشل اور الیکشن سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ صوبائی مسائل میں وفاق کا کوئی اختیار نہیں، این ایف سی ایوارڈ کا60 فیصد صوبوں کے پاس چلا جاتا ہے، صوبوں کے پاس جانے والے پیسے کی مانیٹرنگ کا کوئی میکانزم نہیں، جن لوگوں نے 18ویں ترمیم کی انہوں نے کچھ سوچا نہ سمجھا، 18ویں ترمیم اور این ایف سی سے سسٹم تباہ ہو گیا ہے، 18ویں ترمیم سے فیڈریشن کے اختیار صوبوں کو منتقل ہو گئے، ترمیم کے بعد مسائل کے حل کا اختیار وفاق کے پاس نہیں، یہ جاننے کا کوئی میکنزم نہیں کہ وفاق سےجانے والا پیسہ خرچ بھی ہو رہا ہے یا نہیں۔

مسلم لیگ ن کے قائد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جتنا نقصان نواز شریف نے پنجاب کو پہنچایا کسی نے نہیں پہنچایا، تیسری بار وزیراعظم کی ترمیم ختم کرنے کے نتیجے میں نواز شریف نے پنجاب کی پیٹھ میں خنجر گھونپا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کل اکتیس جنوری تھی لوگوں کا خیال تھا انقلاب آجائے گا، کل بہت سے لوگوں کے خواب چکنا چور ہوگئے، میں تو پہلے ہی کہہ رہا تھا کہ سب لوگ اپنی اپنی تنخواہوں پر کام کریں گے، مریم اور بلاول مل کر اب حکومت کے خلاف بددعاؤں کی مہم شروع کریں۔

فواد چوہدری کا حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات سے متعلق سوال پر کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بڑی تلخیاں ہیں، اتنی تلخیوں میں مذاکرات نہیں ہوتے ،تا ہم حکومت کا اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کا موقف بھی نہیں ہونا چاہیے۔