ٹانک +ڈیرہ اسماعیل خان:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان نے جنوبی اضلاع کی سو فیصد آبادی کو صحت کارڈ پلس سکیم کی توسیع کا باقاعدہ اجراء کردیا جس کے نتیجے میں صوبے کی پوری آبادی کو صحت کارڈ پلس سکیم کی توسیع کا عمل مکمل ہو گیا۔
اس سے قبل توسیع کے پہلے تین مرحلوں میں صوبے کے دیگر اضلاع کی سو فیصد آبادی کو صحت کارڈ پلس سکیم کی توسیع کا عمل مکمل کر لیا گیا تھا۔ جنوبی اضلاع کی سو فیصد آباد کو صحت کارڈ پلس کے اجراء سے اب خیبرپختونخوا اپنی پوری آبادی کو علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔
پیر کے روز ضلع ڈی آئی خان اور ٹانک کے ایک روزہ دورے کے دوران وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان اکنامک زون کا بھی باقاعدہ افتتاح کیا۔ 189 ایکڑ رقبے پر محیط اس اکنامک زون میں سو سے زائد صنعتی یونٹس قائم ہوں گے، جن سے علاقے میں روزگار کے باالواسطہ اور بلاواسطہ 30 ہزار مواقع پیدا ہونگے، جبکہ ابتدائی طور پر اس اکنامک زون میں 1.5 ارب روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ نے جنوبی اضلاع میں سیاحت کو فروغ دینے کے سلسلے میں قدیم سیاحتی مقام شیخ بدین کی بحالی کے لئے وہاں تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے کا بھی سنگ بنیاد رکھ دیا۔
شیخ بدین تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر اور ریزارٹ کی تعمیر سمیت بحالی کا یہ منصوبہ تین ارب روپے سے زائد کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔
اس طرح وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے ڈی آئی خان سپورٹس کمپلیکس کی اپگریڈیشن اور اسٹینڈر ڈائزیشن کے علاوہ خواتین کھلاڑیوں کے لئے کھیلوں کی انڈور سہولیات کی فراہمی کے منصوبے اور ہاکی گراؤنڈ میں ٹرف بچھانے کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا۔ کھیلوں کو فروغ دینے کے یہ منصوبے 560 ملین روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔
وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور، اراکین صوبائی کابینہ تیمور سلیم جھگڑا، ضیاء اللہ بنگش، عبدالکرایم خان اور دیگر بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔
ڈی آئی خان میں صحت کارڈ پلس اسکیم کے اجراء اور ڈی آئی خان اکنامک زون کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے صحت کارڈ پلس اسکیم کی صوبے کی پوری آبادی تک توسیع کا عمل مکمل ہونے پر پورے صوبے کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وڑن اور سوچ کے مطابق شروع دن ہی سے صوبے کے غریب عوام کا سوچ رہی ہے۔
صحت کارڈ پلس اسکیم فلاحی ریاست کے قیام کی طرف ایک اہم اور صوبائی حکومت کا ایک غریب پرور اور بے مثال منصوبہ ہے، جسے صوبے کے تمام لوگوں کو قومی شناختی کارڈ کی بنیاد پر علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم ہونگی۔
انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ پلس اسکیم کے تحت صوبے 65لاکھ خاندان سالانہ دس لاکھ روپے تک علاج معالجے کی مفت سہولیات حاصل کر سکیں گے، صوبائی حکومت صحت کارڈ پلس اسکیم کو ایک جامع پیکج بنانے کے لئے اس میں کڈنی اور لیورٹرانسپلانٹ کے علاوہ علاج معالجے کی دیگر سہولیات کو بھی شامل کر رہی ہے۔
صوبے میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے اپنی حکومت کے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے مختلف مقامات پر اب گیارہ اکنامک زونز قائم کئے جا چکے ہیں،جبکہ چترال، ہری پور، بونیر، بنوں اور دیگر اضلاع میں اکنامک زونز کے قیام پر کام جاری ہے۔
بہت جلد درابند اکنامک زون کا بھی افتتاح کیا جائے گا۔اگلے ایک سال میں پشاور ڈی آئی خان موٹر وے کے منصوبے پر کام کا آغاز کیا جائے جو سی پیک کا ایک متبادل روٹ بن جائے گا جو جنوبی پختونخوا کے تمام اضلاع کنکٹ کرے گا۔
قبل ازیں ضلع ٹانک کا دورہ کرکے وہاں پر صحت کارڈ پلس کے اجراء کے علاوہ ڈسٹرکٹ اپ لفٹ اینڈ بیوٹی فیکیشن پراجیکٹ کا بھی افتتاح کیا یہ منصوبہ 70 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائیگا۔
اس موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ضلع میں دیگر ترقیاتی کاموں کے علاوہ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے سلسلے میں ٹیوب ویلز لگانے کے لئے تیس کروڑ روپے کی فراہمی اور لوگوں کی سہولت کے لئے ٹانک میں ایک نئے تحصیل کے قیام کا اعلان کیا۔