اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کسی کے باپ کا نہیں عوام کا ملک ہے، وہ دور گیا جب اشرافیہ کی معلومات عوام تک نہیں پہنچتی تھیں۔
میری حکومت میں دہرا معیار نہیں چلے گا، بڑے بڑے شوگر ملز مالکان کے ساتھ بھی وہی سلوک ہو گا جو عام دکانداروں کے ساتھ ہورہا ہے۔
بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت شوگر کمیشن رپورٹ پر اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کمیشن کی سفارشات پر ہر صورت عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دکاندار کا ٹیکس ریکارڈ پتہ چل سکتا ہے تو پھر شوگر مالکان کا ٹیکس ریکارڈ کیوں نہیں پتہ چل سکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر بتادیں پندرہ دن میں یہ کام کیوں نہ ہو سکا۔
وزیراعظم عمران خان نے سرکاری حکام کی جانب سے شوگر ملز کے باہر ٹرکوں اور ترسیل کیلئے گاڑیوں کو مانیٹرنگ کیمرے نہ لگانے پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے حکام سے کہا کہ اچھی طرح جانتا ہوں کہ اس معاملے میں تاخیری حربے کون استعمال کر رہا ہے اور بروقت کام مکمل نہ ہوا تو ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن ہو گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بنیادی اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنانے کیساتھ ساتھ مناسب قیمتوں کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے،یوٹیلیٹی سٹورز انتظامیہ تمام سٹورز پر بنیادی اشیائے ضروریہ کی وافر دستیابی کو یقینی بنائے، مستقبل کی ضروریات بارے گندم، چینی بنیادی اشیائے ضروریہ کے تخمینوں کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
تمام چیف سیکرٹریزپرائس لسٹ پر عمل درآمد یقینی بنائیں،انتظامیہ کا متحرک،فعال کردار یقینی بنایا جائے،غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔اجلاس میں متعلقہ وفاقی و صوبائی وزرا، سیکرٹریز، چیف سیکرٹریز و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ چینی، انڈوں، پیاز وغیرہ کی قیمتوں میں کمی جبکہ آٹے کی قیمت میں استحکام دیکھنے کو آیا ہے۔
اجلاس کو حکومت کی جانب سے سرکاری گندم کی ریلیز کی صورتحال،ہول سیل اور ریٹیل کی سطح پر اور مختلف اضلاع میں قیمتوں میں پائے جانے والے فرق پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ہول سیل اور ریٹیل میں قیمتوں میں فرق مارکیٹ کمیٹیوں کی ناکامی کی نشاندہی کرتا ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف کی دو صوبائی حکومتوں میں موجودہ مارکیٹ کمیٹیوں کو فوری طور پر ختم کر دیا جائیگا، شفاف عمل کے نتیجے میں قابل افراد پر مشتمل کمیٹیوں کے قیام تک یہ ذمہ داری متعلقہ ضلعی و تحصیل انتظامیہ کو سونپی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پرائس لسٹ پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شوگر ملوں میں کیمروں کی تنصیب کا عمل تیز کیا جائیگا، اس کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کی جانب سے صوبائی حکومتوں کو شوگر کی مد میں وصول شدہ سیل ٹیکس کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی تاکہ اس نظام کو شفاف بنایا جا سکے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے موثر اقدامات کے نتیجے میں جولائی سے جنوری کے عرصے میں شوگر سیل ٹیکس کی مد میں 84فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مناسب قیمتوں کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔