پی ڈی ایم کا ملک گیراحتجاجی جلسوں اور عوامی رابطہ مہم کا اعلان 

اسلام آباد:پی ڈی ایم نے ملک گیراحتجاجی جلسوں اور عوامی رابطہ مہم کا اعلان کردیا۔

 پی ڈی ایم جماعتیں 4 جولائی کو سوات میں احتجاجی جلسہ کریں گی،پہلے مرحلے میں 29جولائی کو کراچی اور14 اگست یوم آزادی پر اسلام آباد میں جلسہ کیا جائے گا،جلسے میں پاکستان کی آزادی، کشمیر، مسجد اقصیٰ، فلسطین ایشوز کو اٹھایا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوا، اجلاس میں جماعتوں کے سربراہان شریک ہوئے، نوازشریف، اخترمینگل ودیگر سربراہان ویڈیولنک پر موجود تھے۔

اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خطے کی صورتحال تشویشناک ہوتی چلی جارہی ہے۔ کیونکہ ہماری حکومت عوامی منتخب حکومت نہیں ہے، جس حکومت کو عوامی تائید حاصل نہ ہو، وہ کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی، پی ڈی ایم نے مطالبہ کیا کہ افغانستان اور خطے کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔

دفاعی یا خارجہ پالیسی پر ان کیمرہ اجلاس میں متعلقہ ادارے عوام کو حقائق سے آگاہ کریں۔ افغانستان میں دوحہ معاہدہ اور بعد کی پیشرفت، نئی امریکی انتظامیہ کی ترجیحات پر آگاہ کیا جائے۔

ان افواہوں پر کہ پاکستان امریکی طیاروں کو ایئربیسز مہیا کرے گی، اس سے پاکستان پر تعزیراتی اور سیاسی اثرات مرتب ہوں گے، افغانستان کی مزاحمتی قوت کے ردعمل میں پاکستان کن مشکلات سیت دوچار ہوسکتا ہے؟ اس پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے۔

پی ڈی ایم صحافتی برادری اور میڈیانمائندگان پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتا ہے اور صحافیوں سے اظہاریکجہتی کرتا ہے۔ اس حوالے سے اظہار ہمدردی کیلئے پی ڈی ایم کی قیادت متاثرہ صحافیوں کے گھر پر بھی جائے گی۔تجاوزات کے نام پر غریب دکانداروں اور پسے ہوئے طبقات کے تعمیرشدہ جائیدادوں پر قبضے کیے جارہے ہیں، غریب لوگوں کے روزگار پر چھری چلا کر اپنے لیے پلازے بنانے کی راہ ہموار کی جارہی ہے،پی ڈی ایم ان لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔

پی ڈی ایم نے اس حوالے سے حکومت کی طرف سے یکطرفہ انتخابی اصلاحات کے آرڈیننس بشمول ووٹنگ مشین کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔ اس پر تشویش کی اور پری پول دھاندلی کا منصوبہ قرار دیا ہے۔ الیکشن کمیشن آئین کے تحت صاف شفاف انتخابات کروانے کا ذمہ دار ہے فوری سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل بیٹھ کر انتخابی اصلاحات کیلئے پیکج وضع کرے جس کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیا جاسکے۔
پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا کہ پی ٹی آئی کی کرپشن اور غیرقانونی اقدامات کیخلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں قانونی ماہرین کی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ پی ڈی ایم نے ملک گیراحتجاجی جلسوں اور عوامی رابطہ مہم کا شیڈول بنا لیا ہے۔ 4 جولائی کو سوات میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ 29 جولائی کو کراچی میں بڑا جلسہ کیا جائے گا۔

14 اگست کویوم آزادی پر اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔جس میں پاکستان کی آزادی، کشمیر، مسجد اقصیٰ فلسطین کی آزادی کے موضوعات ہوں گے۔
 انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا کہ بجٹ اجلاس میں ٹف ٹائم دینے کیلئے شہباز شریف کو ٹاسک دے دیا ہے۔

پی ڈی ایم اجلاس میں پیپلزپارٹی اور اے این پی سے متعلق مشاورت نہیں ہوئی،مطلب وہ ہمارے ساتھ نہیں اس لیے غور نہیں کیا گیا، دونوں جماعتیں واپس آنا چاہتی ہیں تو ان کے پاس مہلت ہے۔