سوڈانی فوج کا نئے معاہدے کے تحت وزیراعظم کو بحال کرنے کا فیصلہ

خرطرم: سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد ملٹری قیادت نے معزول وزیراعظم عبد اللہ حمدوک کو ایک معاہدے کے تحت بحال کرنے اور اسیر سیاسی رہنماؤ ں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملٹری قیادت اور سیاست دانوں کے درمیان مذاکرات کروانے والے ثالثوں نے اعلان کیا کہ سیاسی دھڑوں، سابق باغی گروپوں اور عسکری شخصیات کے درمیان معاہدے کے بعد سوڈان کی فوج نے معزول وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ثالثوں کے علاوہ امت پارٹی کے سربراہ فضل اللہ برما ناصر نے بھی صحافیوں سے گفتگو میں اس معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اقتدار کی منتقلی کا یہ معاہدہ جنرل برہان، عبداللہ حمدوک، سیاسی قوتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے درمیان طے پایا ہے۔

فضل اللہ ناصر نے مزید بتایا کہ عبوری حکومت کے وزیراعظم عبداللہ حمدوک ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایک آزاد کابینہ تشکیل دیں گے اور تمام سیاسی قیدیوں کو فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت رہا کیا جائے گا۔

 یاد رہے کہ 25 اکتوبر کو فوجی لیڈر البرہان نے اقتدار پر قبضہ کرکے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کردی تھی اور عبوری حکومت کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کو گھر میں نظر بند کردیا تھا۔

 ملک میں ایک بار پھر ہونے والی فوجی بغاوت کو عالمی سطح پر شدید دباوؤ کا سامنا تھا جب کہ ملک بھر میں پْرتشدد مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا تھا جس میں ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔

 واضح رہے کہ سوڈان میں سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے صدر عمر البشیر کو 2019 کے عوامی احتجاجی تحریک کے بعد عہدہ چھوڑنا پڑا تھا جس کے بعد سے بننے والی ہر عبوری حکومت بحران کا شکار رہی ہے۔