110 اشیا ء پر رعایتی ٹیکس ختم کرنے کا ایجنڈا تیار

اسلام آباد: 110 اشیا ء پر رعایتی ٹیکس ختم کرنے کا ایجنڈا تیار کر لیا گیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت نے کریانہ، زراعت، پرزہ جات، ڈیری مصنوعات اور اسٹیشنری سمیت 110 اشیا پر رعایتی ٹیکس ختم کرنے کے ایجنڈے پر کام شروع کر دیا۔

 معاملے پر آئی ایم ایف سے 4 مارچ کو حتمی مذاکرات شروع ہوں گے۔اطلاق مذاکرات کے بعد منی بجٹ یا سالانہ بجٹ کے ذریعے ہو گا۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات میں سبسڈی کم یا ختم کرنے کی تفصیلات بھی طے کی جائیں گی۔ رعایتی ٹیکس کا تعلق خوراک پر جی ایس ٹی سے ہے۔ سبسڈی کا تعلق مخصوص انڈسٹری، علاقوں اور شعبوں سے ہے۔

  بجلی اور گیس کی سبسڈی کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا 2022 کا شیڈول بھی طے کیا جائے گا۔

مذاکرات میں تعلیم اور صحت سے متعلقہ ٹیکس رعایت اور سبسڈی کو جاری رکھنے کی پالیسی بھی طے ہوگی۔ 

سیلز ٹیکس کے شیڈول 5، 6، اور 8 میں سے 90 فیصد رعایتیں اور چھوٹ ختم کر دی جائیں گی۔

  پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو اسی سال 30 روپے فی لٹر کرنے کے شیڈول کے متبادل پر غور ہو گا، مذاکراتی ایجنڈا یکم مارچ تک طے کر لیا جائے گا