وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے لیسکو میں 80 ارب روپے سے زائد کی اوور بلنگ کا انکشاف کردیا۔
سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کمیٹی کو بریفنگ دی، اجلاس کے دوران سینیٹر پلوشہ خان نے اووربلنگ کا معاملہ اٹھا دیا۔
دوران اجلاس وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے انکشاف کیا کہ لیسکو میں پورے ملک سے زیادہ اوور بلنگ ہوئی ہے، بجلی چوری اور لائن لاسز کو کم دکھانے کے لیے اوور بلنگ ہورہی تھی، ہم نے وہ اب ٹھیک کردی ہے۔
اس پر لیسکو چیف نے کمیٹی کو بتایا کہ لیسکو نے 80 ارب روپے کی اوور بلنگ کی مگر پیسے واپس کردیئے، اوور بلنگ والے یونٹس کے ہم نے بلز میں کریڈٹ بنا کر بھیج دیئے، اگلے مہینے کے بلوں میں ان پیسوں کو ایڈجسٹ کیا گیا، لیسکو میں اب اوور بلنگ نہیں ہے۔
لیسکو چیف نے بتایا کہ بجلی چوری میں ملوث لیسکو کے ملازمین کو نوکری سے فارغ کیا گیا، چوری میں ملوث 127ملازمین کو ہم نے ٹرمینٹ کیا ہے، 16 سے 17 ایس ڈی اوز کو بجلی چوری پر فارغ کیا گیا ہے۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اویس لغاری نے بجلی صارفین کی شکایات پر عمل درآمد نہ ہونے کا بھی انکشاف کیا۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ تقسیم کار کمپنیوں میں شکایات کے لیے بجلی صارفین 118 پر کال کرکے شکایات درج کراتے ہیں، جب تک میں وزیر نہیں تھا مجھے بھی اس نمبر کا پتہ نہیں تھا، اس نمبر پر جو کالز آتی تھیں اس کا ڈیٹا پہنچتا ہی تھا، ان شکایات پر عمل درآمد ہوتا ہی نہیں تھا۔