20 اشیاء مزید مہنگی، 11 سستی

اسلام آباد: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کئے جانے والے اضافے کے باعث 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں جبکہ مہنگائی کی سالانہ شرح 15.90 فیصد تک پہنچ گئی۔ حکومت کی جانب سے پندرہ فروری کو پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات مہنگائی میں اضافے کی صورت آنے کا سلسلہ دوسرے ہفتے بھی جاری ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 24 فروری2022 کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے میں ملک میں 20 اشیائے ضروریہ مہنگی، 11اشیائے ضروریہ سستی ہوئیں جبکہ 20کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کھلا دودھ ، دہی، آٹا، چائے کی پتی، سرسوں کا تیل، ٹماٹر، چکن، مٹن، بیف، ویجی ٹیبل گھی، چینی، چاول، کپڑا سمیت مجموعی طور پر20اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آلو، پیاز، انڈے، لہسن، ایل پی جی، دال چنا،دال مسور اوردال ماش پر مشتمل گیارہ اشیاء سستی ہوئی ہیں20 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔ ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران چکن14.46فیصد،ٹماٹر 3.63فیصد ،سرسوں کا تیل2.96فیصد،ہاچائے کی پتی1.72 فیصدمہنگی ہوئی ہے جبکہ آلو 2 فیصد،پیاز2.63فیصد، دال مونگ0.90 فیصد، انڈے 2.60فیصد، لہسن 5.28 فیصد، دال چنا0.27فیصد، گڑ0.75 فیصد، دال ماش0.02 فیصد اور ایل پی جی0.76 فیصد سستی ہوئی۔ گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح18.09فیصد رہی ہے۔