ملک کا بیس فیصد حصہ کھوچکے ہیں، یوکرینی صدر کا اعتراف

کیف: یوکرینی صدر نے اعتراف کیا کہ روس کے ساتھ جنگ کے نتیجے میں اپنے ملک کا بیس فیصد حصہ کھوچکے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کی سرزمین کا بیس فیصد حصہ اب روس کے قبضے میں ہے، ان کا یہ تازہ ترین بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے سو روز مکمل ہوئے۔

ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ’’آج تک کی صورتحال یہ ہے کہ ہمارا تقریباً 20 فیصد یا لگ بھگ ایک لاکھ پچیس ہزار مربع کلومیٹر علاقہ قابضین کے کنٹرول میں ہے، یہ بیلجیئم، ہالینڈ اور لکسمبرگ، تینوں ملکوں کے مجموعی رقبے سے زیادہ ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق روس مشرقی یوکرین پر اپنی گرفت مضبوط کر رہا ہے جبکہ یوکرینی فوج ہتھیاروں کی نئی کمک کی منتظر ہے، جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے یوکرین کو جدید ترین طیارہ شکن میزائل فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

روسی دھمکیوں کے باوجود امریکا نے بھی اسلحے کی مزید کمک بھجوانے کا وعدہ کیا ہے جس میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ نظام بھی شامل ہیں۔

روس نے امریکا اور اسکے اتحادیوں کو یوکرین میں جدید ہتھیاروں بھرمار کو یوکرینیوں کی مشکلات میں مزید اضافے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔