پاکستان نے جنوبی افریقا کو 33 رنز سے ہرادیا

پاکستان نے اہم ترین میچ میں جنوبی افریقا کو 33 رنز سے ہرادیا۔

سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقا کو جیت کے لئے 186 کا ہدف دیا۔

شاہین شاہ آفریدی نے پاکستان کو پہلے ہی اوور میں کوانٹن ڈی کوک کی وکٹ لے کر پہلی کامیابی دلائی۔

ریئلی روسو بھی شاہین شاہ آفریدی کا شکار بنے تو جنوبی افریقا کا اسکور 16 تھا۔

اس موقع پر کپتان ٹیمبا باووما (Temba Bavuma ) اور ایڈن مارکرم (Aiden Markram ) نے مزاحمت کی۔ دونوں نے 49 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔

شاداب نے اپنے پہلے ہی اوور میں دونوں کو آؤٹ کرکے جنوبی افریقا سے میچ چھین لیا۔

جنوبی افریقا نے 9 اوورز میں 69 رنز ہی بنائے تھے کہ بارش ہوگئی۔

ڈک ورتھ لوئس میتھڈ

ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے مطابق جنوبی افریقا پاکستان سے 16 رنز پیچھے ہے، اگر بارش جاری رہی تو پاکستان 16 رنز سے میچ جیت جائے گا۔

بارش کا بعد نیا ہدف

بارش کے بعد جب میچ شروع ہوا تو جنوبی افریقا کو 24 گیندوں پر 59 رنز کا ہدف ملا۔ جسے جنوبی افریقا حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

جنوبی افریقا

پاکستان کی بیٹنگ

جنوبی افریقا کے خلاف پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پہلے ہی اوور میں رضوان آؤٹ ہوگئے، انہوں نے صرف 4 رنز بنائے۔

ون ڈاؤن پوزیشن پر آنے والے محمد حارث نے طوفانی انداز اختیار کیا، انہوں نے 11 گیندوں پر 3 چھکوں کی مدد سے 28 رنز بنائے۔

پاکستان کی تیسری وکٹ بابر اعظم کی صورت میں گری، انہوں نے 15 گیندوں پر صرف 6 رنز بنائے۔

43 رنز پر شان مسعود بھی آؤٹ ہوگئے۔

محمد نواز اور افتخار احمد نے پاکستان کی بیٹنگ کو سہارا دینے کی ٹھانی، دونوں نے 52 رنز کی شراکت قائم کی اور اسکور کو 95 رنز پر لے گئے۔

95 رنز کے مجموعی اسکور پر نواز رن آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 28 رنز کی باری کھیلی۔

شاداب اور افتخار نے بہترین انداز میں انداز میں جنوبی افریقا کے خلاف بیٹنگ کی۔

افتخار احمد نے 33 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

شاداب خان نے انتہائی برق رفرای سے بیٹنگ کی اور 20 رنز میں اپنی ففٹی مکمل کرلی

19ویں ا وور میں شاداب آؤٹ ہوئے تو پاکستان کا اسکور 177 ہوچکا تھا۔ دونوں نے 82 رنز کی پارٹنر قائم کی۔

اگلی گیند پر محمد وسیم بھی آؤٹ ہوگئے۔

20ویں اوور کی پہلی گیند پر افتخار چھکا مارنے کی کوشش میں آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 51 رنز بنائے۔

پاکستان نے 20 اوور میں 8 وکٹوں پر 185 رنز بنائے۔

آج کا میچ دونوں ٹیموں کے لئے کوارٹر فائنل کی حیثیت رکھتا ہے۔ کیونکہ جنوبی افریقا جیت کی صورت میں سیدھا سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا جب کہ پاکستان جیتا تو اس کی سیمی فائنل تک رسائی کے امکان آخری میچ تک برقرار رہیں گے۔

قومی پلیئنگ الیون

جنوبی افریقا کے خلاف اہم میچ میں فخر زمان کی جگہ وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث کو موقع دیا گیا۔

ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں میں بابر اعظم، محمد رضوان، شان مسعود، افتخار احمد، محمد نواز، شاداب خان، وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ شامل ہیں ۔

تاریخ کیا کہتی ہے؟

ٹی 20 ورلڈ کپ کی تاریخ میں اب تک پاکستان اور جنوبی افریقا 3 مرتبہ ایک دوسرے کے مد مقابل آئے ہیں لیکن تینوں بار پاکستان ہی فتح یاب رہا ہے۔

صورت حال کیا ہے؟

سپر 12 مرحلے میں پاکستان ، بھارت اور جنوبی افریقا اپنے 4، 4 میچز کھیل چکے ہیں، پوائنٹس ٹیبل پر بھارت 4 میں سے 3 جیت کر 6 پوائنٹس کے ساتھ پہلے اور جنوبی افریقا 5 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

اگر جنوبی افریقا جیتا تو پاکستان ایونٹ سے باہر اور پروٹیز سیمی فائنل کی ٹکٹ پکی کرلیں گے۔

پاکستان اگر جنوبی افریقا کو ہرا دیتا ہے تو اس کے بھی 4 پوائنٹس ہوجائیں گے اور اسے اگلا میچ بھی بنگلا دیش سے لازمی جیتنا ہوگا۔

پاکستان دونوں میچ جیت لیتا ہے تو پھر قوم کو جنوبی افریقا کے آخری میچ میں بارش کی دعائیں کرنا ہوں گی، اسی صورت میں پاکستان سیمی فائنل میں پہنچے گا۔