ڈالر ایک دن میں 24روپے 54پیسے مہنگا، 262روپے پر پہنچ گیا

کراچی: پاکستان میں ڈالر کی ایک دن میں اونچی چھلانگ 24.54 روپے کا تاریخی اضافہ، کیپ ہٹتے ہی انٹر بینک میں بھی ڈالر کی قیمت 255.43 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 262 روپے پر پہنچ گیا۔قیمت میں 19 روپے سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

 سٹاک ایکسچینج ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کے مطابق سپلائی نہ ملنے تک ڈالر کی قیمت میں یومیہ اضافہ ہوگا۔ چین کو قرضے کی ادائیگی کے باعث زرمبادلہ ذخائر 92 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کم ہو کر 3 ارب 67 کروڑ 84 لاکھ ڈالر کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں، تاہم کیپ ہٹانے سے سٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔

 تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالر کے ریٹ پر لگی ای کیپ ختم ہونے کے بعد ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 24 روپے 43  پیسے اضافہ ہوا ہے جس کے بعد امریکی کرنسی 255.54 روپے پر ٹریڈ ہوا۔

 فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 19 روپے سے زائد ریکارڈ کمی کے بعد ڈالر 262 روپے کا ہوگیا۔ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان ڈالر کی قدر کا فرق تقریبا ختم ہو گیا ہے، جو حالیہ مہینوں میں 15 روپے تک بڑھ گیا تھا۔

 اسمعیل اقبال سیکیورٹیز نے کہا کہ انٹربینک مارکیٹ میں شرح تبادلہ بھی ریکارڈ بلندی پر ہے اور اسحق ڈار کے وزارت خزانہ سنبھالنے کے بعد سے روپے کی قدر میں جتنی بحالی ہوئی تھی وہ سب ختم ہوگئی ہے۔

 مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی پورٹل میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈالر کو بڑھنے کی اجازت دینے کا اقدام مارکیٹ کے لیے خوش آئند ہے، تاہم مارکیٹ میں ڈالر فروخت کرنے والا کوئی نہیں ہے بلکہ صرف وہ لوگ ہیں جو اس وقت ڈالر خریدنا چاہتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے 24 جنوری کو چین کو قرض کی ادائیگی کی تھی جس کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوگئے۔ سعد بن نصیر کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے قرض پروگرام کے نویں جائزے کو مکمل کرنے کے لیے مارکیٹ پر مبنی شرح تبادلہ کی پابندی کرنا لازمی شرائط میں سے ایک ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ڈالر کا فکس ریٹ (کیپ) ختم کرنے کے اقدام کے بعد آئی ایم ایف اور دیگر جگہوں سے ڈالر کی آمد کی توقع ہے۔ چیئرمین فوریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی واضح ہدایت کے باوجود اب تک بینکوں کی جانب سے ایکسچینج کمپنیوں کو ڈالر فراہم نہیں کیے جارہے ہیں اور ڈالر پر کیپ ختم کردیا گیا ہے اس لیے مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ بڑھ رہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سپلائی نہ ملنے تک ڈالر کے ریٹ میں اضافے کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے، اسٹیٹ بینک بینکوں کو پابند کرے کہ وہ ڈالر کی سپلائی ایکسچینج کمپنیوں کو دیں بصورت دیگر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت یومیہ بنیادوں پر بڑھے گی۔ اسی طرح آئی ایم ایف سے معاہدے کے لئے حکومتی اقدامات کے باعث مسلسل دوسرے روز بھی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی رہی۔

گزشتہ روز حکومت نے ڈالر کی قدر کو مارکیٹ کے مطابق کرنے اور آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی جارہی ہے۔جمعرات کے روز بھی سرمایہ کاروں کی جانب سے خریداری کا رجحان دیکھا گیا۔

ایک وقت میں کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس 1210 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 40 ہزار 994 کی سطح پر بھی دیکھا گیا تاہم کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس 1061 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 40 ہزار 846 پوائنٹس پر بند ہوا۔دن بھر اسٹاک مارکیٹ میں 366 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا، جن میں سے 263 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 82 کی قیمتوں میں کمی جب کہ 21 کمپنیوں کے شیئر کے بھاؤ مستحکم رہے۔