ملک میں بگاس پاور پلانٹس کی بجلی کی قیمت کا تعین نہ ہونے سمیت کسی بگاس کو پر ٹن 356 ڈالر اور کسی کو 75 ڈالر پر لگائے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت سینٹ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بگاس پاور پلانٹس کی بجلی کی قیمتوں کے تعین کا معاملہ زیر بحث آیا۔
چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ بتائیں 356 ڈالر پر بگاس کیسے لگایا اور 75 ڈالر پر کیسے لگایا؟
چیئرمین نیپرا نے بتایا کہ 2013 میں حکومت نے بگاس اور بائیوماس کے حوالے سے فریم ورک دیا، فرنس آئل پر بگاس پلانٹس کی کاسٹ 23.52 روپے بنتی تھی جبکہ گیس پر 8.1 روپے اور درآمدی کوئلے پر قیمت 5.77 روپے بنتی تھی۔ جب انڈیا میں بگاس کی قیمت کا تعین ہو رہا ہے تو یہاں کیوں نہیں، ہمارے پاس بگاس کی قیمت کے تعین کا کوئی میکانزم نہیں ہے۔
چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ بگاس کی ایک قیمت ہے لین آپ نے کہہ دیا کہ بگاس کی قیمت کا تعین نہیں کیا جا سکتا، یہ بلکل درست بیان نہیں ہے، بگاس کا ڈالر کے ساتھ کیا مطلب ہے، یہ تو لوکل را میٹریل ہے نا۔
چیئرمین کمیٹی نے مزید کہا کہ گنے سے اتنا بگاس نکل رہا ہے اس ویسٹ کی ایک قیمت ہے جبکہ ملز وہ ویسٹ سیل بھی کرتی ہیں تو پھر قیمت کا تعین کیوں نہیں ہو سکتا، بگاس کی قیمت تو پانچ دس گنا نہیں بڑھی لیکن بجلی کی قیمتیں بڑھ گئیںْ
توانائی کمیٹی نے بگاس کی قیمتوں کے تعین کا جائزہ لینے کی تجویز دے دی۔