سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کیے جائیں، آئی ایم ایف کی شرط

عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے پاکستان میں سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کیلئے اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بیورکریسی کے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات مانگ لیں، بیوروکریسی کے بیرون ملک منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثے پبلک کرنے کا مطالبہ سامنے رکھا گیا ہے، شفافیت اور احتساب کے لئے الیکٹرانک ایسٹ ڈیکلریشن سسٹم قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

مزید برآں بینک میں اکاؤنٹس کھلوانے سے پہلے بیورکریسی کے اثاثے چیک کیے جائیں گے، بیوروکریسی کے اکاؤنٹس کھولنے کے لئے بینک ایف بی آر سے معلومات لے سکیں گے، بینک اکاؤنٹس کھولنے کے لئے 17 سے 22 گریڈ کے افسران کو تمام معلومات دینا ہوں گی۔

خیال رہے کہ تین سال قبل بھی افسران کے اثاثہ جات طلب کیے گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق زیادہ تر بیوروکریسی کے اثاثہ جات ایف بی آر میں رجسٹرڈ ہی نہیں ہوئے، نیب نے کچھ ایسے افسران گرفتار بھی کیے تھے جن کے اثاثہ جات دیکھ کر یقین نہیں ہوتا کہ وہ سرکاری افسر ہیں۔

اب دوبارہ آئی ایم ایف نے سرکاری مشینری بالخصوص افسران کے اثاثہ جات کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔ اکثر سرکاری افسران، سرکاری عہدوں کا فائدہ اٹھا کر کروڑوں پتی بن چکے ہیں۔