پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ ہوگیا۔ معاہدے کے تحت پاکستان کو تقریبا 3 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف 9 ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے پر متفق ہوگئے۔ آئی ایم ایف پریس ریلیز کے مطابق معاہدے کی حتمی منظوری ایگزیکٹو بورڈ سے لی جائے گی،ایگزیکٹو بورڈ کی طرف سے معاہدے کی منظوری جولائی کے وسط میں دیے جانے کا امکان ہے۔

اعلامیے کے مطابق اسٹاف لیول معاہدہ معاشی استحکام میں معاون ثابت ہوگا، آئی ایم ایف ترجمان کے مطابق پاکستانی عوام کو خوراک سمیت مہنگائی کا سامنا ہے، معاہدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گا۔

اعلامیے کے مطابق معاہدہ پاکستان میں مالی نظم وضبط کاباعث بنے گا۔ معاہدہ پاکستان میں ٹیکسز کی آمدن بڑھائے گا، جس سے عوام کی ترقی کیلئے فنڈنگ بڑھ سکے گی۔اسٹینڈبائی ارینجمنٹ سے پاکستان کو دیگر ممالک، عالمی اداروں سے مالی سپورٹ ملے گی۔

ترجمان کے مطابق معاہدے سے توانائی کی اصلاحات یقینی بنائی جائیں گی، معاہدےمیں ایکسچیج ریٹ مارکیٹ کے حساب سے مقرر کیا جائے گا، پاکستانی کو سیلاب سمیت کئی بیرونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ مشکل حالات میں پروگرام کی بروقت اور کامیابی سے تکمیل اہم ہوگی۔

اعلامیے کے مطابق سرمایہ کاری فریم ورک مضبوط بنانا پروگرام کا حصہ ہے، سرکاری اداروں کی گورننس میں بہتری پروگرام کاحصہ ہے، توانائی شعبے میں بروقت سالانہ ٹیرف ری بیسنگ سمیت اقدامات کیے جائیں گے۔

اسٹیٹ بینک مہنگائی میں کمی کیلئے اقدامات جاری رکھے گا، اسٹیٹ بینک مکمل مارکیٹ بیسڈایکسچینج ریٹ کیلئے پرعزم ہے، نئے بجٹ سے جی ڈی پی کا 0.4 فیصد کے مساوی پرائمری سرپلس حاصل ہوگا، نئےبجٹ سے سماجی اور ترقیاتی اخراجات کیلئے ریونیو حاصل ہوگا۔

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان اس معاہدے کے لیے پہلے ہی پیشگی شرائط پر عملدرآمد کر چکا ہے۔ مشن نے اس حوالے سے ٹیکس نیٹ ورک کو بڑھانے اور بجٹ کی منظوری کی مثالیں دی ہیں۔

آئی ایم ایف نے پاکستان سے افراط زر کو قابو میں رکھنے کے لیے اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا ہے تا کہ عام آدمی پر بوجھ کم کیا جا سکے۔ آئی ایم ایف نے بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام کی بھی خصوصی تعریف کی ہے جس کے تحت غریب خاندانوں تک مدد کو یقینی بنانا ہے۔

آئی ایم ایف نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ اب پاکستان مختلف دیگر فورمز سے بھی قرضے حاصل کر سکے گا جس سے اسے معاشی استحکام کی طرف بڑھنے میں مدد مل سکے گی۔