چینی کاؤنٹی کا پاکستان کے ساتھ زرعی تعاون کا فیصلہ

اسلام آباد: چینی کاؤنٹی نے پاکستان کے ساتھ زرعی تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔

شمال مغربی چین کے صوبہ شانشی میں زراعت پر مبنی کاؤنٹی میاں کاؤنٹی کے حکام پاکستان کیساتھ زرعی مصنوعات کے تبادلے کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں۔

سی ای این کو معلوم ہوا کہ یہ تبادلہ دونوں فریقوں کی مقامی خصوصیات پر مبنی ہو گا، جیسے چینی ادویات اور کالی چائے اور پاکستانی آم اور چاول ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق زرعی مصنوعات کی بارٹر ٹریڈ کے علاوہ زیادہ پیداوار والی فصلوں کی اقسام کا تبادلہ بھی تعاون میں شامل کیا جائیگا۔

تعاون کی سہولت فراہم کرنے والے نارتھ ویسٹ اے اینڈ ایف یونیورسٹی کے پوسٹ ڈاک ریسرچ فیلو، عبدالغفار شر نے سی ای این کو بتایایہ تعاون پاکستان کے جنوبی علاقوں خصوصاً سندھ سے شروع ہونے کی توقع ہے۔

انھوں نے کہا کہ مثال کے طور پر، سکھر یا خیر پور چینی ادویات کی کاشت کے لیے موزوں ہے، اور لاڑکانہ چاول کے لیے ذرخیز زمین فراہم کرتا ہے۔

چینی ادویات اور چائے کی صنعتیں میاں کاؤنٹی میں زرعی ترقی کے دو ستون ہیں، اپنے زرعی وسائل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 50,000 سے زیادہ لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔

کاؤنٹی میں 20 سے زیادہ چینی ادویات کی پروسیسنگ کمپنیوں کیساتھ یہ 47 ملین یوآن سے زیادہ کی سالانہ فروخت کے ساتھ 3600 ٹن چینی ہربل ادویات پر کارروائی کر رہی ہے۔

ہانزہونگ شہر جہاں میاں کاؤنٹی واقع ہے چین میں چائے کی کاشت کے ابتدائی مقامات میں سے ایک ہے۔ دس لاکھ سے زیادہ مقامی لوگ چائے کی صنعت کی پیداوار، آپریشن اور خدمات میں مصروف ہیں۔