7 ماہ کے دوران پہلی بار مہنگائی کی شرح میں کمی

کراچی: وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون کے اختتام پر گزشتہ سات ماہ کے دوران افراط زر کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

پیر کو وفاقی ادارے کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق مئی کے آخر میں افراط زر کی سالانہ شرح 38 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ جون کے اختتام پر یہ شرح کم ہوکر 29.4 کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

معاشی ماہرین کا ماننا ہے کہ الیکشن کا سال ہونے کی وجہ سے مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی ہوسکتی ہے جبکہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد بھی زر مبادلہ کے ذخائر اور شہریوں کو ریلیف مل سکتا ہے۔

واضح رہے کہ آئینی مدت کے مطابق رواں سال اکتوبر میں الیکشن کا انعقاد ہونا ضروری ہے جس کے لیے سیاسی جماعتیں معاشی بہتری کا سہرا اور آئندہ ملک میں اقتصادی بحالی کا منشور لے کر بھی سیاسی میدان عمل میں آسکتی ہیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مئی 2023 میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد تھی، جبکہ اب یہ شرح 29.4 فیصد ہے۔